ملک بھر میں طوفانی بارشیں،لاہور پانی،پانی،5 افراد جاں بحق،متعدد زخمی

لاہور(وقائع نگار)لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔موسلادھار بارش نے لاہور ایک ماہ میں دوسری بار ڈبو دیا،خیبرپختونخوا میں بھی برسات نے تباہی مچا دی،کئی مکانات کی دیواریں گرنے سے 5 افراد جاں بحق اور نو زخمی ہو گئے، چترال میں گلیشئر پگھلنے سے سیلابی صورتحال ہے،پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈی آئی جی شارق جمال کی پراسرار موت،پوسٹ مارٹم رپورٹ اور ابتدائی تحقیقات نے تہلکہ مچا دیا
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق مون سون کے دوسرے دھواں دھار اسپیل نے لاہور کا نقشہ بگاڑ دیا،مختلف علاقوں میں بادل جم کر برسے تو جل تھل ایک ہو گیا۔نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔شہر کی بیشتر شاہراہیں بارش کے پانی میں ڈوب گئیں،برکت مارکیٹ،کلمہ چوک،فردوس مارکیٹ،شاہدرہ،ٹمبر مارکیٹ،لاری اڈا،سبزی منڈی،نیپئر چوک،قرطبہ چوک،اچھرہ اور فرخ آباد کی سڑکیں زیر آب آگئیں۔والٹن روڈ،لارنس روڈ،جین مندر چوک،چوبرجی،ٹولنٹن مارکیٹ،مزنگ،جیل روڈ اور جی ٹی روڈ سمیت شہر کی بیشتر سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہو گیا۔مختلف شاہراہیں پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے متعدد موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں پھنس گئیں،جس سے شہریوں کو منزل تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔موسلا دھار بارش سے لاہور کا جنرل ہسپتال ایک بار پھر ڈوب گیا۔ ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے متعدد ڈیپارٹمنٹ زیر آب آگئے۔جنرل ہسپتال کے بلڈ بینک،ٹی بی وارڈ،پلاسٹک سرجری وارڈ اور سکن وارڈ میں پانی داخل ہوا۔آپریشن تھیٹر میں بارش کا پانی داخل ہونے سے متعدد آپریشن ملتوی ہو گئے،ہسپتال میں نکاسی آب نہ ہونے سے مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔گلشن راوی میں 219 اور تاج پورہ میں 193 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ائیرپورٹ پر195،نشترٹاون 190،لکشمی چوک اور جوہر ٹاون میں180ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔پانی والا تالاب میں 175،قرطبہ چوک میں 172،مغلپورہ 166،اقبال ٹاون 162 اور فرخ آباد میں 160ملی میٹر بارش ہوئی۔رائے ونڈ شہر اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔سیوریج سسٹم ناکارہ ہونے سے بارش کا پانی دکانوں میں داخل ہو گیا۔بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا،لیسکو کے 100 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرنے سے وسیع علاقہ بجلی سے محروم ہو گیا۔لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے،جس سے پانی گھروں میں داخل ہو گیا،پنجاب کے دوسرے اضلاع پاکپتن،شکرگڑھ،کرتارپور،نورکوٹ،کوٹ نیناں اور مضافات میں بھی موسلا دھاربارش کا سلسلہ جاری ہے۔شرقپورشریف شہر اور رینالہ خورد میں تیز بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آ گئے جبکہ سڑکوں پرپانی جمع ہوگیا۔وزیرآباد میں جوہڑ میں گر کر 2 بچے جاں بحق ہو گئے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں،اللہ تعالیٰ سوگوار خاندان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔

یہ بھی پڑھیں:اتوار اور پیر کو بھی تیز بارش کی پیشگوئی

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں رات گئے موسلادھاربارش سے 3کچے گھروں کی دیواریں گرگئیں، حادثات میں خاتون اور 2 بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوگئے۔ بارشوں کے باعث وادی کونش اور وادی سرن کے برساتی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔لوئرچترال میں موسلادھار بارش سے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی۔ کوغذی میں 2 دکانیں، ایک ورکشاپ اور ایک سروس اسٹیشن سیلاب کی نذر ہوگئے،5 پن چکیاں،2 مویشی خانے، سڑک اور پل سیلاب کی زد میں آگئے۔ بالاکوٹ اور کاغان ویلی میں بھی بادل کھل کر برسے۔محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کردی۔چترال میں گلیشئر پگھلنے سے سیلابی صورتحال ہے، مختلف علاقوں کے رابطہ پل دریا میں بہہ گئے۔کوغذی میں سیلابی ریلے سےگھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا،چند علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا،متاثرہ علاقوں سے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔آزاد کشمیر میں بھی مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے،لینڈ سلائیڈنگ سے وادی لیپہ کا زمینی رابطہ دوسرے روز بھی منقطع ہے۔دریاوں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہے۔سدھن گلی کے مقام پر بند شاہراہ ٹریفک کیلئے بحال کردی گئی۔دریائے ستلج میں ایک دفعہ پھر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی۔ دریائے ستلج کے سیلابی پانی سے متعدد سرحدی گاوں میں فصلیں تباہ ہوگئیں۔عارف والا کے نواحی دیہاتوں میں سیلابی تباہ کاریوں کے بعد پانی کے بہاو میں آہستہ آہستہ کمی ہو رہی ہے تاہم سیلاب زدہ علاقوں میں پانی اب بھی موجود ہونے سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عام انتخابات ، نواز شریف نے ایسا دعویٰ کردیا کہ ن لیگی متوالے کھل اٹھیں

دوسری طرف صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔ڈی جی عمران قریشی کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکمے الرٹ رہیں، صوبائی کنٹرول روم سمیت ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آپریشن سینٹرز بھی الرٹ رہیں، پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں مانیٹرنگ جاری ہے، ریسکیو ادارے مشینری سمیت عملے کو الرٹ رکھیں جبکہ شہری بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں