لاہور(ہیلتھ ڈیسک)بڑی عید کا پہلا روز جاری ہے اور گھروں میں گوشت کے پکوان تیار کئے جا رہے ہیں،ایسے میں پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد ہے جنہیں چھوٹے بڑے گوشت کے علاوہ گردوں،دل،دماغ،اوجھڑی،کلیجی،زبان اور لبلبے کا گوشت کھانے کا شوق ہوتا ہے تاہم ایسے لوگوں کی تعداد زیادہ ہے جو گردے،کلیجی،دل اور مغز کھانے سے گریز کرتے ہیں،عید قربان کے موقع پر ہم آپ کو ان کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں بتاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عید الاضحی پر گوشت خوروں کے لئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق عید قرباں کے موقع پر تقریباً پاکستان کے ہر گھر میں تازہ گوشت وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے اور ایسے موقع پر ہر کسی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ تازہ اور صحت بخش گوشت کو اپنی خوراک کا حصہ ضرور بنائے۔عید قرباں کے موقع پر تو زیادہ تر افراد اور نہیں تو کم از کم کلیجی ضرور کھانا پسند کرتے ہیں اور کلیجی کی خصوصی ڈشز بھی بنوائی جاتی ہیں۔بہت کم افراد ایسے ہوتے ہیں جن کو جانوروں کی کلیجی، گردے،دل،زبان اور مغز وغیرہ کھانے کا شوق ہوتا ہے،بیشتر تو انہیں نقصان دہ یا خراب سمجھ کر کھانے سے گریز کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو یہ سب شوق سے کھاتے ہیں۔جو افراد کلیجی وغیرہ کھانے سے کتراتے ہیں ان میں سے بیشتر افراد کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ گوشت کے یہ حصے کچھ وٹامنز اور غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں۔جانوروں کے گردوں، دل،دماغ،اوجھڑی،کلیجی،زبان اور لبلبے کے گوشت کو سپر فوڈ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ان میں آئرن،وٹامن بی، فاسفورس،کاپر،میگنیشم،وٹامن اے،وٹامن ڈی،وٹامن ای،وٹامن کے اور دیگر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:فریزر میں قربانی کا گوشت زخیرہ کرنے سے پہلے یہ خبر پڑھ لیں
اکثر ماہرین صحت بھی اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ جانوروں کے اعضا کا گوشت ان کی ٹانگوں، پٹھوں، کمر اور پیٹ کے گوشت کے مقابلے میں زیادہ صحت مند اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق چوں کہ جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے میں وٹامنز اور آئرن سمیت میگنشیئم، سیلینیئم، زنک اور دیگر غذائی اجزا ہوتے ہیں اس لیے وہ انسانی صحت اور مضبوط جسم کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔کلیجی ، دل، جگر اور مغز کے فوائد میں سے چند فوائد درج ذیل ہیں۔جگر یا کلیجی اس حوالے سے سب سے زیادہ غذائیت والا حصہ ہے جس میں وٹامن اے کی طاقتور قسم پائی جاتی ہے، وٹامن اے آنکھوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے جبکہ جسمانی ورم اور جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے، اس کے علاوہ کلیجی میں فولک ایسڈ، آئرن، کرومیم، کاپر اور زنک بھی موجود ہوتا ہے جو کہ دل کے لیے فائدہ مند ہونے کے ساتھ خون میں ہیموگلوبن کی سطح بڑھاتے ہیں، جس سے انیمیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔پروٹین اور دیگر اجزا سے بھرپور گردے جسم کو اومیگا تھری فیٹی ایسڈ فراہم کرتے ہیں، جبکہ اس میں موجود ورم کش خصوصیات دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔مغز میں اومیگا تھری فیٹی اسیڈز اور ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو اعصابی نظام کو فائدہ پہنچاتے ہیں، ان میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس انسانی دماغ اور حرام مغز کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ملک بھر میں عید الاضحی کے اجتماعات،قربانی کے جانور اللہ کی راہ میں قربان،کہیں بارش اور کہیں دھوپ
دل فولیٹ، آئرن، زنک اور سیلینیم سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں وٹامن بی 2، بی سکس اور بی 12 بھی موجود ہوتا ہے جو کہ امراض قلب سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ بلڈ پریشر کو مستحکم، ہائی کولیسٹرول میں کمی اور خون کی شریانوں کو صحت مند بناتے ہیں۔زبان کیلوریز اور فیٹی ایسڈز جیسے زنک، آئرن، کولین اور وٹامن بی 12 سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ گوشت حاملہ خواتین کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ان حصوں میں کولیسٹرول اور چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے ان کو بہت زیادہ کھانا نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔یعنی کلیجی، گردے، زبان، مغز یا دل وغیرہ کو اعتدال میں رہ کر کھانا چاہئے اور ہفتے یا مہینے میں ایک بار کھانا ہی کافی ہوتا ہے۔