اسلام آباد(وقائع نگار)تیل کے شعبے کی ملٹی نیشنل کمپنی ”شیل پیٹرولیم “نے پاکستان میں اپنی کمپنی کے حصص فروخت کرنے کا اعلان کیاتو میڈیا میں خبروں کا بازار گرم ہو گیا کہ ملکی معاشی صورتحال اتنی بدترین ہو گئی ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں ،ایسے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی میدان میں آتے ہوئے شیل کمپنی کی بندش کے حوالے سے حیران کن دعویٰ کیا تاہم اس دعوی کے باوجو شیل کمپنی نے میڈیا میں چلنے والی خبروں پر دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ شیل کمپنی نے پاکستان میں اپنے 77.42 حصص فروخت کرنے کا اعلان کا آغاز کردیا ہے ،جس میں اس کا ڈاون سٹریم بزنس اور پاک عرب پائپ لائن کمپنی میں اس کے 26 فیصد حصص بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:کیا سٹیٹ بینک 10 ہزار روپے کا کرنسی نوٹ جاری کرنے والا ہے؟
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میڈیا میں کہا جارہا ہے شیل پیٹرولیم اپنا بزنس پاکستان میں فروخت کر رہی ہے، شیل اپنا بزنس بند نہیں کر رہی، شیل اپنے شیئرز فارن ڈائریکٹ انویسٹر کو بیچے گی، اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، شیل کا پاکستان میں بزنس اسی طرح ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چین کو ہم پیمنٹ واپس کرتے ہیں اور ان کا پراسس مکمل ہونے کے بعد پاکستان کو پیسے واپس مل جاتے ہیں، کبھی کبھار اس پیمنٹ میں چند ماہ بھی لگ جاتے ہیں، ہم نے چائینز بینک کو آفر کیا کہ آخری ہفتے سے پہلے ہم پیمنٹ کر دیتے ہیں، ادائیگی پہلے کرتے ہیں تو بینک تھوڑا سا جرمانہ کرتے ہیں، ہم نے ان سے کہا کہ جلدی پیمنٹ کی بھی کوئی فیس نہیں دیں گے، چین سے ملنے والی رقم تیز ترین ادائیگی ہے، تین چار دنوں میں 300 ملین ڈالرز بھی واپس آجائیں گے، 2 ماہ قبل ایک ریٹنگ ایجنسی نے کہا تھا کہ مئی اور جون میں پاکستان نے 3.7 ارب ڈالرز دینی ہیں، یہ کیسے دیں گے، میں بتا دوں کہ تمام ادائیگیاں وقت پر ہوں گی۔
مزید پڑھیں:پاکستان کو چین سے 1 ارب ڈالرز مل گئے
دوسری طرف یاد رہے کہ شیل کمپنی کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیاتھا، جب پاکستان معاشی بحران کا شکار اور مختلف مقامی و غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے اپنے پلانٹس بند کرنے یا اپنی پیداوار کم کرنے کی اطلاعات تواتر سے سامنے آرہی ہیں۔شیل پاکستان ملک میں تیل کے شعبے میں تیسری بڑی کمپنی ہے، جس کے ملک بھر میں پیٹرول پمپس موجود ہیں۔شیل پاکستان نے موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں ڈیڑھ کروڑ ٹن کی پیٹرولیم مصنوعات فروخت کی ہیں تاہم اس کی ڈیزل اور فرنس ا?ئل کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر بالترتیب 36 فیصد اور 80 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ ملک میں معاشی سست روی اور بجلی کی کم پیداوار ہے۔شیل پاکستان کی جانب سے جاری کردہ جنوری سے مارچ کی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج کے مطابق اس کا خسارہ چار ارب 70 کروڑ روپے رہا جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں دو ارب روپے تھا۔