اسرائیل میں یہودی آباد کاروں کے عیسائیوں پر حملے شروع

یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک)یروشلم کے قدیمی محلے میں تبون اینڈ وائن بار یہودی آباد کاروں نے عیسائیوں پر حملے شروع کر دیئے ہیں،دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے شدت پسند وزرا کی قیادت میں ہزاروں اسرائیلی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں واقع ایک غیر قانونی یہودی بستی کی جانب مارچ کیا ،اس بستی کو دوبارہ آباد کرنے کے نئے مطالبے نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت کے لیے نیا مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہودی آباد کاروں نے عیسائیوں پر حملے شروع کر دیئے ہیں تاہم اسرائیلی پولیس نے مجرموں کو پکڑنے یا روکنی کی کوئی کوشش نہیں کی اور نہ ہی انہیں اس بارے میں کوئی تفصیل بتائی گئی۔آرمینیائی شہریوں نے کہا کہ ان پر لاٹھی بردار اسرائیلی آباد کاروں نے حملہ کیا۔ ان میں سے ایک آرمینیائی پر کالی مرچ کا سپرے کیا گیا، آباد کاروں نے آرمینیائی کانونٹ کی دیواروں کو توڑا اور اس کے جھنڈے کو اتارنے کی کوشش کی، جس پر کراس تھا۔دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے شدت پسند وزرا کی قیادت میں ہزاروں اسرائیلی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں واقع ایک غیر قانونی یہودی بستی کی جانب مارچ کیا۔ اسرائیلی جھنڈے لہراتے اور مذہبی نعرے لگاتے ہوئے آباد کاروں نے ایویتار بستی کی جانب مارچ کیا۔اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کے بیس ارکان اور سات وزرا کی قیادت میں مارچ کا انعقاد ہو جس میں قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ بھی شامل تھے۔مارچ کے موقع پر ویزر اتمار بن گویر نے کہا کہ خدا کی مدد سے ہم مزید درجنوں آبادیوں کو قانونی حیثیت دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں