امریکہ نے اوپیک اور اوپیک پلس کا فیصلہ مسترد کر دیا

نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا ہے کہ اوپیک اور اوپیک پلس کا مئی سے پیٹرول کی پیداوار میں تخفیف کرنے کا فیصلہ عالمی اقتصادی ترقی کے لئے مثبت اقدام نہیں ہے،

ییلن نے جاری کردہ بیان میں پیٹرول کے پیداواری ممالک کی تنظیم ‘اوپیک پلس گروپ’ کے جاری کردہ اور ماہِ مئی سے پیٹرول کی یومیہ پیداوار میں 10لاکھ بیرل سے زائد کمی کرنے سے متعلقہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے،انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک غیر تعمیری اقدام ہے اور بلاشبہ گلوبل ترقی کے حوالے سے مثبت نہیں ہے ایک ایسے دور میں کہ جب افراط زر پہلے ہی بلند ہے یہ فیصلہ غیر یقینی اور اضافی بوجھ کا باعث بن رہا ہے،ییلن نے کہا کہ تاحال میں اس بارے میں کوئی یقینی بات نہیں کہہ سکتی کہ اس فیصلے کے قیمتوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، اس پہلو کا جائزہ لینے کے لئے کچھ اور وقت کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں کے گذشتہ سال کی چوٹی سے نیچے اترنے کے بعد افراط زر پر قابو پانے میں مدد ملی تھی۔ اب کمی کے اس رجحان کو متضاد سمت میں موڑنا نقصان دہ ہو گا،روسی پیٹرول پر عائد کی گئی 60ڈالر فی بیرل قیمت کی حد کے بارے میں وزیر خارجہ جینٹ ییلن نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ پیداواری تخفیف پلان سرحد پر اثرات مرتب کر سکنے کی حد تک اہم عنصر ثابت ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں