پشاور خود کش دھماکہ،شہید افراد کی تعداد 100ہو گئی

پشاور(وقائع نگارخصوصی)خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور کی پولیس لائن مسجد میں دوران نماز ہونے والے خوفناک خود کش حملے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 100ہو گئی ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق گزشتہ روز (30 جنوری 2023) کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں عین اس وقت خودکش دھماکا ہوا تھا جب وہاں باجماعت نماز ظہر ادا کی جارہی تھی،دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 100ہوگئی ہے، جن میں ڈی ایس پی عرب نواز، 5 سب انسپکٹرز، مسجد کے پیش امام اور ملحقہ پولیس کوارٹر کی رہائشی خاتون بھی شامل ہے۔ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے مطابق ہسپتال میں 88 لاشیں لائی گئیں جبکہ 57 زخمی ابھی بھی زیرعلاج ہیں۔

دوسری طرف پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران انسپکٹر جنرل(آئی جی)پولیس معظم جاہ انصاری نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات سے انکار نہیں کہ سیکیورٹی لیپس ہوا ہے،خود کش حملے میں 10 سے 12 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا،پولیس لائن میں تعمیراتی کام جاری تھا،دھماکا خیز مواد تھوڑا تھوڑا کر کے پولیس لائن میں لایا گیا،بعد ازاں اس نے خودکش جیکیٹ سے مسلح ہو کر دھماکا کیا،بارودی مواد اور لوگوں کے ملبے تلے دبنے کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان ہوا،خود کش حملہ آور کے سہولت کاروں کی تلاش کی جا رہی ہے،واقعہ میں سیکیورٹی غفلت ہوئی ہے، یہاں تلاشی کا طریقہ کار گیٹ کی حد تک محدود تھا،حملے کے کرداروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔

دوسری جانب ہسپتال سے میتوں کی شناخت کے بعدانہیں لواحقین کے حوالے کیا جا رہا ہے۔پولیس لائن میں دو ڈی ایس پیز سمیت 6 اہلکاروں کے نماز جنازہ ادا کی گئی،نماز جنازہ میں آئی جی پولیس،گورنرخیبر پختونخوا اور کمشنر پشاور سمیت اعلی عسکری اور سول حکام نے شرکت کی۔واقعے کے دوسرے دن صوبے بھر میں بالعموم اور پشاور میں بالخصوص سوگ کا سماں ہے،سڑکوں پر ٹریفک انتہائی کم ہے۔پشاور پولیس لائنز میں پیر 30 جنوری کو ہونے والے خود کش حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم شہباز شریف کو پیش کر دی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں