سلمان شہباز کی لاٹری نکل آئی،شریف خاندان خوشی سے نہال

لاہور (کورٹ رپورٹر)سپیشل سینٹرل کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سلیمان شہباز کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلیمان شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت نہیں ملے۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔آج ہونے والی سماعت میں ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کیخلاف چالان عدالت میں پیش کیا۔تفتیشی افسر نے عدالت کے روبرو کہا کہ چالان کو متعلقہ اتھارٹی کی منظوری کے بعد پیش کیا گیا ہے۔سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کے کیس میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں،جس پر جج نے سلیمان شہباز کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا آپ ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں؟جس پر سلیمان شہباز کے وکیل نے عدالت سے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کی ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔عدالت نے سلیمان شہباز کو ٹرائل میں چار فروری کو طلب کر لیا۔دوران سماعت ایف آئی اے کی جانب سے سلیمان شہباز کی حد تک منی لانڈرنگ کا چالان پیش کیا گیا،جبکہ عدالت نے سلیمان شہباز کی عبوری درخواست ضمانت واپس کر دی۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل سلیمان شہباز رمضان شوگر ملز اور بے نامی اکاونٹس سے متعلق ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے تھے جہاں ان سے چینی سکینڈل میں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے الزامات سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تھی۔بعدازاں ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کیس کی آئندہ سماعت 21 جنوری کو (آج) ہوگی تاہم آج وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سلیمان شہباز کی بریت کا پروانہ جاری کردیا۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیمان شہباز سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے ٹویٹ میں وزیر خزانہ کو جوکر کہا تھا جس پر سلیمان شہباز نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پانچ وزیر خزانہ تبدیل کئے تھے،آخری تین کو جوکر کہا تھا جس پر صحافی نے برجستہ سوال کیا کہ کیا اس میں مفتاح اسماعیل بھی شامل تھے؟جس پر سلیمان شہباز نے کہا کہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا باقی گفتگو بعد میں کروں گا۔بعد ازاں سلیمان شہباز عدالت سے روانہ ہوگئے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز گزشتہ سال 2022 میں دسمبر کے اوائل میں لندن میں چار سالہ جلا وطنی ختم کرنے کے بعد وطن واپس پہنچے تھے۔سلیمان شہباز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) میں درج منی لانڈرنگ کیس میں ملزم قرار دیئے گئے تھے،جب کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہیں آمدن سے زائد اثاثوں میں نامزد کیا۔دونوں مقدمات میں انہیں اشتہاری قرار دیا گیا۔ان کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں