منرل واٹر پینے سے پہلے یہ خبر لازمی پڑھ لیں ،کون سابرانڈ دونمبری کر رہا ہے ؟تفصیلات جانئے


لاہور(خصوصی رپورٹر)پینے کے لئے 20 مختلف برانڈ کا پانی غیر معیاری اور مضر صحت قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) 20 کمپنیز کا غیر معیاری پانی بیچنے کے انکشاف پر وزارت آبی وسائل کو مراسلہ لکھ دیا۔پی سی ایس آئی آر کے مراسلے کے مطابق 12منرل واٹر برانڈز میں سوڈیم کی مقدار جب کہ 2 منرل واٹر برانڈ میں پوٹاشیم کی مقدار کم پائی گئی ہے۔کونسل نے اپنے مراسلے میں وزارت آبی وسائل کو آگاہ کیا کہ 8 منرل واٹر برانڈ کے پانی کو آلودہ بھی قرار دیا گیا ہے۔پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کے منرل واٹر کے معیار کے ساتھ ان نمونوں کی جانچ کے نتائج کا موازنہ کرنے سے یہ بات سامنے آئی کہ خردبینی حیاتیات یا کیمیائی آلودگی کی وجہ سے 20 برانڈز انسانی استعمال کے لیے غیر محفوظ ہیں۔بیسٹ نیچرل، ایکسیلنٹ نیچرل، کلیئر، پنار، نینو، آئس ڈراپ، پریمیم صفا، اورویل، انڈس، منوا کشف، بارسے، اور نیاب پیور لائف جیسے 12 برانڈز سوڈیم کی زیادہ مقدار کی وجہ سے غیر محفوظ قرار دیے گئے۔دیگر 2 برانڈز’ایکسی لینٹ نیچرل’ اور ’ایکوا ون‘ طے شدہ حد سے زیادہ پوٹاشیم کی موجودگی کی وجہ سے غیر محفوظ پائے گئے جبکہ ایک برانڈ ’نیاب پیور لائف‘ طے شدہ حد سے زیادہ ٹی ڈی ایس کی موجودگی کی وجہ سے غیر محفوظ پایا گیا۔پی سی آر ڈبلیو آر نے مزید 8 برانڈز (الفا پریمیم، سبرگ، ایکوا پیک، سِپ اپ، ایور پیور، نوبل، نینو اور آشا) کو مائیکرو بائیولوجیکل طور پر آلودہ اور پینے کے لیے غیر محفوظ قرار دیا۔پی سی آر ڈبلیو آر نے متنبہ کیا کہ عام شہریوں کو ترغیب دی جاتی ہے کہ وہ تفصیلی رپورٹ دیکھیں تاکہ وہ اپنے زیرِاستعمال منرل واٹر برانڈز کے پانی کے معیار کے بارے میں جان سکیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں