پانی پئیں اور لمبی عمر پائیں،جدید تحقیق


لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پینے والے لوگ کم پانی پینے والوں کے مقابلے میں زیادہ لمبی عمر پاتے ہیں۔
تحقییق کے مطابق ایک بالغ انسان کا جسم تقریباً 60 فی صد پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ انسان کا دماغ اور دل 73 فی صد جب کہ پھیپھڑے 83 فی صد پانی پر مشتمل ہیں۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے لئے پانی پینا کتنا ضروری ہے؟دنیا بھر کے معالجین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ خواتین کو روزآنہ ڈیڑھ سے سوا دو لیٹر (6 سے 9 گلاس) جب کہ مردوں کو 2 سے 3 لیٹر(8 سے 12 گلاس) پانی ضرور پینا چاہیے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم میں پانی کی ضروری مقدار کو سادہ پانی کے علاوہ فروٹ جوسز یا دیگر صحت بخش مشروبات سے بھی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
امریکا کے قومی ادارہ صحت (نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ) نے 30 سال تک کی گئی ایک تحقیق کے نتائج کی روشنی میں ثابت کیا ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پینے والے لوگ کم پانی پینے والوں کے مقابلے میں زیادہ لمبی عمر پاتے ہیں۔این آئی ایچ کے ماہرین نے امریکا میں گیارہ ہزار سے زائد افراد کے روز مرہ معمولات کا 30 سال تک جائزہ لیا اور اس تحقیق کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی۔تحقیق کے مطابق ہمارے جسم میں سوڈیم نامی عنصر کی بہت اہمیت ہے لیکن اس کی زیادتی کئی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے اور جسم میں پانی کی مناسب مقدار سوڈیم کی سطح کو کم رکھتی ہے۔ایک نارمل بالغ انسان میں سیرم سوڈیم کی سطح 135-146 ملی ایکوئلینٹ فی لیٹر ہے۔ہمارے جسم میں سیرم سوڈیم کی مقدار 142 ملی ایکوئلینٹ فی لیٹر سے زیادہ ہوجائے تو اس سے ہمیں بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس جیسی کئی بیماریاں جکڑ لیتی ہیں۔ان بیماریوں سے جسم کے باقی اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں اور بڑھاپے کے اثرات جلد نمایاں ہونے لگتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پینے والے افراد میں بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس جیسی بیماریاں کم دیکھی گئیں اور وہ کم پانی پینے والوں کے مقابلے میں زیادہ عرصہ جیئے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں