پی ڈی ایم حکومت سے دس سوال

تحریر: محمد راحیل معاویہ
2018 سے 2023 تک کے گذشتہ 5 سال پاکستان کے لیے بہت بھاری ثابت ہوئے،ان 5 سالوں میں پاکستان میں غربت، مہنگائی،بیروزگاری،ملکی و غیر ملکی قرض،سیاسی عدم استحکام،آئین و قانون کی پامالی،افراتفری اور مایوسی میں حد درجہ اضافہ ہوا۔۔۔۔گزشتہ 5 سالوں میں 3 سال 8 ماہ پی ٹی آئی کی حکومت رہی جس کے وزیر اعظم عمران خان تھے جبکہ 1 سال 4 ماہ پی ڈی ایم کی حکومت رہی جس کے وزیر اعظم شہباز شریف تھے۔۔۔میں نے عمران خان کے غلط رستے سے اقتدار میں آنے سے لیکر ساڑھے تین سال کی بدترین کارکردگی اور غلط فیصلوں کو ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا،
اگلے ڈیڈھ سال کا حساب عمران خان کی حکومت گرا کر عوام کو ریلیف دینے،مہنگائی ختم کرنے،سول بالادستی قائم کرنے اور آئین و قانون کی رٹ بحال کرنے کے لیے آنے والی پی ڈی ایم کی حکومت کے ذمے ہے۔۔۔۔۔

میرے پی ڈی ایم حکومت سے دس سوالات ہیں

1:جب پی ڈی ایم نے عمران خان کی حکومت گرائی تب ملک میں مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ کر 15 فیصد تھی جو عوام کی چیخیں نکلوا رہی تھی اور پی ڈی ایم کو مہنگائی مارچ پر مجبور کر رہی تھی،مہنگائی ختم کرنے کے لیے حکومت میں آنے والی پی ڈی ایم نے اپنے سولہ ماہ میں مہنگائی کو 30 فیصد پر پہنچایا ،اس پر ندامت کب ہوگی؟؟؟

2:عمران خان کی حکومت میں وفاقی کابینہ کا حجم 50 افراد تک جا پہنچا تھا،یہ ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کابینہ تھی اور پی ڈی ایم اس کو عوام سے دشمنی قرار دیتی تھی،اپنے سولہ ماہ میں پی ڈی ایم نے 87 افراد سے بھی زائد لوگوں کو کابینہ میں شامل کرکے کونسی اخلاقی برتری قائم کی ہے؟

3: پی ٹی آئی حکومت میں پیٹرول 3 روپے فی لیٹر بڑھتا تھا تو شہباز شریف صاحب اس کو سراسر ظلم،غریب کا معاشی قتل اور حکومت کی نالائقی،نااہلی اور کرپشن قرار دیتے تھے،ن لیگ کے لوگ پوسٹر اٹھائے پھرتے تھے کہ جب پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہو تو سمجھو کہ وزیر اعظم چور ہے جبکہ اپنے سولہ ماہ میں اکٹھے 30 روپے تک بھی قیمتیں بڑھانے سے گریز نہیں کیا اور پیٹرول کی قیمت کو 150 روپے فی لیٹر سے 300 روپے فی لیٹر تک پہنچا کر گئے
اس کو نالائقی،نااہلی،کرپشن اور چوری کب قرار دیں گے؟

4: پی ٹی آئی کی حکومت نے ڈالر کو ساڑھے 3 سالوں میں 115 روپے سے 150 یا 160 روپے تک پہنچایا.
آپ نے اسے محض ڈیڈھ سال میں 300 روپے تک پہنچا کر کون سی خدمت سرانجام دی ؟

5: عمران خان کے دور میں چینی 120 اور آٹا 65 روپے کلو تک جا پہنچا تو دن رات آپ کے رہنما آٹا چور اور چینی چور کی گردان لگاتے تھے،آپ چینی 150 روپے کلو اور آٹا 140 روپے کلو چھوڑ کر گئے جبکہ جس جہانگیر ترین کو آپ عمران خان کی حکومت میں اربوں روپے لوٹنے والا قرار دیتے تھے اسی نے جب حکومت گرانے میں آپکا ساتھ دیا تو وہ آپ کے لیے مسیحا بن کیوں بن گیا؟

6: آپ نے محض سولہ ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں 4 گنا اضافہ کر دیا،غریب عوام کو مارنے کی اس کاوش پر آپ کو کتنا فخر ہے ؟

7:آپ نے وعدہ کیا تھا کہ اشرافیہ سے ٹیکس لے کر عوام کو ریلیف دیں گے لیکن اشرافیہ کی 17.5 ارب ڈالر کی مراعات میں آپ نے مزید اضافہ کر کے عوام کو چکی تلے کیوں دھکیلا ؟
8:لاکھوں سرکاری گاڑیاں سالانہ اربوں روپے کا مفت پیٹرول اور سرکاری افسران اربوں روپے کی مفت بجلی استعمال کر رہے ہیں،سخت فیصلوں سے غریب عوام کو مارنے کے علاوہ ان کی طرف آپ کا ایک پل کے لیے بھی دھیان کیوں نہیں گیا؟

9: آپ پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کا وعدہ کر کے آئے تھے جبکہ آپ نے درجنوں حلقوں کی نمائندگی ایوان میں ہونے کے باوجود اسمبلی چلائی،پی ٹی آئی کو 72 صدارتی آرڈیننس کا طعنہ دینے والوں نے خود آخری ہفتے کے دوران شدید عجلت میں 73 بل منظور کیے اور ایک دن میں 29 بل منظور کرنے کا عالمی ایوارڈ بنا کر پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کیوں کیا ؟

10: عمران خان جب مقتدر حلقے کی جی حضوری کرتا تھا تو مریم نواز اس کو بندہ تابعدار قرار دیتی تھی جبکہ شہباز شریف صاحب آئی ایم ایف کی ڈیل سے لے کر فلائی اوور تک ہر کام پر انہی حلقوں کا شکریہ ادا کرتے تھے،ن لیگ اس خدمت گاری کو جمہوریت کی فتح کب قرار دے گی ؟؟؟

اپنا تبصرہ بھیجیں