سردیوں میں گاڑی چلانے سے پہلے انجن گرم کرنا کتنا ضروری؟آٹو ماہرین نے بڑی غلط فہمی دور کردی

نیو یارک (نیوز ڈیسک) یہ عام مشاہدے کی بات ہے کہ شدید سردی کے موسم میں کار یا موٹر سائیکل کو چلانے سے پہلے اس کا انجن کچھ دیر کیلئے چلتا چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ یہ مناسب طور پر گرم ہو جائے، اکثر لوگ گاڑی چلانے سے پہلے کئی منٹ تک گاڑی کا انجن آن رکھتے ہیں، تاکہ گاڑی گرم ہو جائے اور اس کے بعد اسے چلاتے ہیں،شدید سرد علاقوں میں اکثر احباب تو گاڑیوں کو چلانے سے پہلے تقریباً نصف گھنٹہ پہلے ان کا انجن سٹارٹ کر دیتے ہیں تاہم اب نئی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا نہ صرف غیر ضروری بلکہ اس سے آپ کی گاڑی کے انجن کو نقصان پہنچ سکتا ہے، یہ عمل مکمل طور پر بے فائدہ اور اس کی قطعاً کوئی ضرورت نہ ہے بلکہ یہ محض آلودگی پھیلانے اور ایندھن کے اخراجات بڑھانے کا ذریعہ ہے۔
آٹوقماہرین کا کہنا ہے کہ دراصل یہ غلط فہمی پرانے دور کی گاڑیوں کی وجہ سے پھیلی کہ جن میں کاربوریٹر شدید سردی میں انجن میں ہوا اور ایندھن کا مطلوبہ آمیزہ نہیں بنا سکتا تھا اور کم درجہ حرارت کی وجہ سے ان گاڑیوں کے انجن کی کارکردگی نمایاں طور پر متاثر ہو جاتی تھی تاہم جدید گاڑیوں میں الیکٹرانک فیول انجکشن کا استعمال کیا جاتا ہے جو درجہ حرات کے مطابق مطلوبہ آمیزہ بناتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گاڑی کو گرم کرنے کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہوتی،محض 30 سیکنڈ کیلئے انجن کو چلائے رکھنا کافی ہے اور بہتر یہ ہے کہ ایک دفعہ انجن کو سٹارٹ کر کے آف کیا جائے اور پھر دوبارہ سٹارٹ کر لیا جائے۔امریکہ میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ امریکی ڈرائیور اوسطاً پانچ منٹ تک گاڑی کا انجن سٹارٹ رکھنے کے بعد گاڑی چلاتے ہیں بلکہ اب نئی گاڑیوں میں ایسے ریموٹ آ گئے ہیں جن سے گاڑی دور ہی سے سٹارٹ ہو سکتی ہے تو بہت سے لوگ گھر کے اندر سے ہی گاڑی سٹارٹ کر دیتے ہیں اور کچھ دیر کے بعد جا کر اسے چلانا شروع کرتے ہیں۔
نئی تحقیق کے مطابق پرانی گاڑیوں میں کاربوریٹر کو گرم ہونے میں وقت لگتا تھا، اس لیے ڈرائیور گاڑی کو سڑک پر چلانے سے پہلے گرم رکھنا ضروری سمجھتے تھے،1980 کے بعد سے الیکٹرانک فیوئل انجیکشن والی گاڑیاں آ گئی ہیں جن میں آئیڈلنگ کی ضرورت نہیں رہی، ان گاڑیوں میں سینسر لگے ہوتے ہیں جو انجن کو ہوا اور ایندھن کا مناسب آمیزہ بنا کر دیتی ہیں،یہ سینسر گاڑی کو فوراً گرم کر دیتے ہیں،موجودہ دور کی جدید گاڑیوں میں استعمال ہونے والے انجن کو ایندھن کی فراہمی کا طریقہ کار قدرے مختلف ہوتا ہے، اس میں تھروٹل موجود ہے جو صرف ہوا کو کھینچتا ہے اور ایندھن کو اس سے بالکل الگ رکھتا ہے،ان گاڑیوں میں انجیکٹرز لگائے جاتے ہیں جو گاڑی چلائے جانے سے پہلے ہی سلینڈر کو براہ راست ایندھن فراہم کرتے ہیں، ان میں سینسرز بھی شامل ہیں جو ہوا اور ایندھن کے تناسب کو کنٹرول رکھتے ہیں، گاڑی کا انجن کنٹرول یونٹ سلینڈر کو فراہم ہونے والے ایندھن کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ایگزاسٹ سے نکلنے والی گیس کی بھی جانچ کرتا رہتا ہے، اس سے نہ صرف ایندھن بلکہ وقت کی بھی بچت ہوتی ہے، لہٰذا آپ کو سفر سے پہلے گاڑی سٹارٹ کر کے چھوڑ دینے کی ضروری نہیں،سخت سردی میں گاڑی زیادہ پیٹرول کھاتی ہے، سردیوں میں گاڑی سٹارٹ رکھنے سے انجن کی عمر کم ہو جاتی ہے کیونکہ اس طرح تیل پسٹن اور سلنڈروں پر سے ہٹنا شروع ہو جاتا ہے اور یہ دونوں پرزے خراب ہو سکتے ہیں،اس کی وجہ یہ ہے کہ جب گاڑی رکی ہوئی ہوتی ہے تو تیل ان اہم پرزوں پر سے ہٹنا شروع ہو جاتا ہے اور کم لبریکیشن کی وجہ سے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں