اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے اعترافی بیان کے بعد 25جولائی کو طلب کر لیا ۔
یہ بھی پڑھیں:”اتنا ڈراما اور جھوٹ تو افسانوں اور فلموں میں بھی نہیں ہوتا جتنا بھونڈا سکرپٹ یہاں چلایا جا رہا ہے“اعظم خان کے اعترافی بیان پر فرخ حبیب سٹپٹا اٹھے
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے اعترافی بیان کے بعدچیئرمین پی ٹی آئی کے لئے مزید مشکلات پیدا ہو گئی ہیں،روزانہ کی بنیاد پر عدالتوں میں پیشیاں بھگتنے والے عمران خان کے خلاف ایف آئی اے بھی حرکت میں آ گیا ہے اور اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کو 25 جولائی کو طلب کر لیا ہے۔ایف آئی اے کی جوائنٹ انکوائری ٹیم نے عمران خان کو 25 جولائی کو دن 12 بجے اسلام آباد ہیڈ کوارٹر طلب کیا ہے،اس حوالے سے نوٹس جاری کرتے ہوئے عمران خان کو سائفر بارے تمام ثبوت بھی ساتھ لانے کا حکم دیا گیا ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عدم پیشی پر ادارہ یکطرفہ کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو طلبی کا تیسرا نوٹس جاری کیا ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف سائفر کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے پر تحقیقات جاری ہیں۔اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو سائفر پر تحقیقات کی اجازت دیتے ہوئے جاری کردہ حکم امتناع واپس لے لیا۔عدالت عالیہ لاہور نے وفاقی حکومت کی درخواست پر سائفر تحقیقات سے متعلق فیصلہ سنایا۔