اعظم خان کے اعترافی بیان کے بعد غریدہ فاروقی بھی میدان میں آ گئیں،عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری کی ” خفیہ روپوشی“ کا احوال بیان کر دیا

اسلام آباد(وقائع نگار)سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے”امریکی سازش اور سائفر“کے حوالے سے دیئے جانے والے بیان نے ملکی سیاست میں تہلکہ برپا کر دیا ہے،معروف صحافی اور ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی نے بھی میدان میں آتے ہوئے اعظم خان کی”خفیہ روپوشی“کا احوال بیان کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:لاپتہ بیوروکریٹ کی اچانک آمد،سائفر بارے انکشافات
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے معروف ٹی وی اینکر اور پاکستان تحریک انصاف کی بدترین ناقد غریدہ فاروقی نے کہا کہ”اعظم خان لاپتہ نہیں تھے بلکہ اپنی مرضی سے روپوش تھے اور اپنی مرضی سے سامنے آئے،15 جون 2023 سے خود ساختہ روپوش ہونے والے اعظم خان اچانک سامنے آگئے!ان کا کہنا تھا کہ وہ پشاور اپنی مرضی سے گئے تھے،اعظم خان نے مزید کہا کہ وہ سائفر کی گمشدگی کی وجہ سے دباو کا شکار تھے جس میں ان کی غلطی شامل نہیں تھی۔غریدہ فاروقی نے کہا کہ اعظم خان پہلے لاہور میں روپوش رہے،حالیہ دنوں میں اپنے عزیزوں،دوستوں سے مشورے کے بعد ازخود سامنے آنے کا فیصلہ کیا،متعلقہ تھانے گئے،جہاں انہیں مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کروانے کے لیے کہا گیا۔غریدہ فاروقی نے کہا کہ جو لوگ یہ جھوٹا بیانیہ بنا رہے ہیں کہ اعظم خان لاپتہ تھے،یہ وہی جھوٹے لوگ ہیں جو سائفر سازش کے جھوٹے بیانیے میں شامل تھے اور اب اپنی شامت آئی دیکھ کر اول فول حیلوں بہانوں سے اصل مدّعے سے توجہ ہٹانے کے درپے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پرویز الٰہی اڈیالہ جیل منتقل
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے منظر عام پر آتے ہوئے سائفر سے متعلق 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ کرا تے ہوئے امریکی سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔اعظم خان کے مطابق عمران خان نے حقائق کو چھپا کر سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا،تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سائفر سازش کا رنگ دیا گیا،عمران نے کہا کہ سائفر کا استعمال کر کے عوام کا ذہن بدل دوں گا۔8 مارچ کو سیکرٹری خارجہ نے مجھے سائفر دیا جو عمران خان نے 9 مارچ کو سائفر مجھ سے لیا پھر اچانک اس کو جلسے میں لہرا دیا۔سائفر کا استعمال کر کے قومی سلامتی کے اداروں کے متعلق قوم کے ذہنوں میں نفرت پیدا کی گئی۔میرے منع کرنے کے باوجود خفیہ مراسلے کو عوام میں ذاتی مفاد کے لیے لہرایا۔سائفر کو ملکی سلامتی کے اداروں اور امریکہ کی ملی بھگت کا رنگ دیا گیا۔یہ ڈرامہ صرف اور صرف اپنی حکومت بچانے کے لیے رچایا گیا تھا۔شاہ محمود قریشی عمران کو سائفر سے متعلق پہلے ہی بتا چکے تھے اور اس وقت عمران خان نے خود کہا ایسے مراسلے آتے رہتے ہیں پھر عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن کے خلاف بیانیہ بنانا شروع کر دیا،چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر اپنے پاس رکھ کر قانون کی بھی خلاف ورزی کی۔میں نے جب سائفر واپس مانگا تو عمران خان نے کہا وہ تو مجھ سے گم ہو گیا ہے۔پھر اچانک اس کو پریڈ گراونڈ کے جلسے میں لہرا دیا اور میں ششدر گیا،میرے منع کرنے کے باوجود عمران خان نے اس کا ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں