تمباکو نوشی کی لعنت اور نوجوان نسل،حکومت کیا کرنے جا رہی ہے؟وفاقی سیکرٹری صحت نے کھل کر بتا دیا

اسلام آباد(ہیلتھ رپورٹر)وفاقی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی ایک ناسور ہے،بد قسمتی سے ہمارے ہاں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کم عمری سے ہی اس لت میں مبتلا ہو رہی ہے جس کے سدباب کے لئے حکومت انتہائی سنجیدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب کی آبادی بڑھنے پر عالمی ادارہ ”پریشان“خاندانی منصوبہ بندی کیلئے 10کروڑ ڈالر امداد منظور
تمباکو نوشی کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کرومیٹک کے سی ای او شارق خان نے وفاقی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر شازیہ صوبیہ سومرو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی،اس موقع پر شارق خان نے ڈاکٹر شازیہ صوبیہ سومرو کو تمباکو نوشی کے خاتمے کے حوالے سے کرومیٹک کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔شارق خان نے کہا کہ سگریٹ کے متبادل کے طور پر نوجوانوں میں شیشہ،ای سگریٹ اور نکوٹین پاﺅچز کا استعمال عام ہو رہا ہے،نوجوانوں کو یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ سگریٹ کے متبادل اشیاء بھی سگریٹ ہی کی طرح نقصان دہ ہیں اس لئے شیشہ،ای سگریٹ اور نکوٹین پاﺅچز پر بھی حکومت کو فوری پابندی عائد کرنی چاہئے تاکہ نوجوان نسل اس لعنت میں مبتلا ہو کر اپنی صحت اور پیسے کا ضیاع نہ کریں۔اس موقع پر ڈاکٹر شازیہ صوبیہ سومرو نے کہا کہ پاکستان میں 12 سو سے زائد بچے روزانہ تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں،یہ صورتحال تشویش ناک ہے اور اس کے سد باب کے لئے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے،سگریٹ کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،تمباکو نوشی کے خاتمے کے لئے کرومیٹک کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نیگلیریا پھیلنے لگا،نہروں اور سوئمنگ پول میں نہانے والوں کی جان کو خطرہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں