یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی قابض فوج نے درندگی اور بربریت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پناہ گزین کیمپوں پر اندھا دھند بمباری کی ہے جس سے تقریبا 10فلسطینی شہید اور 60کے قریب زخمی ہو گئے ہیں ،شہید اور زخمیوں میں عورتیں اور معصوم بچے بھی شامل ہیں جبکہ شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نوجوان کی ہلاکت پر فرانس میں بھڑکی آگ بجھ نہ سکی،پرتشدد احتجاج جاری،انٹرنیٹ بندکرنے کا مطالبہ
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مغربی کنارے میں واقع جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس میں اب تک 8 فلسطینی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فوج کی جانب سے کم از کم 10 فضائی حملے کیے گئے جن میں سے ایک میزائل حملہ تھا۔ اس دوران درجنوں بکتر بند گاڑیوں نے جنین کی پناہ گزین کیمپ کو چاروں اطراف سے گھیرے میں لے رکھا تھا۔زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہونے کے سبب شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔عینی شاہد کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے نوجوانوں کو بروقت ہسپتال لے جانے کی اجازت دی جاتی تو جانیں بچائی جا سکتی تھیں لیکن بکتر بند گاڑیوں کے حصار کے باعث زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسوں کو راستہ نہیں ملا،کئی زخمیوں کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت طبی امداد فراہم کی۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ایک 21 سالہ نوجوان محمد حسنین کو رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے گولی مار کر شہید کیا۔
یہ بھی پڑھیں : قرآن کی بے حرمتی پر دنیا بھر میں مظاہرے جاری،سویڈن کے بائیکاٹ کا مطالبہ
اقوام متحدہ نے جنین میں اسرائیل کی جانب سے ”جدید فوجی ہتھیاروں“ کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گزین کیمپ میں حالات کافی کشیدہ ہیں۔ ایمبولینسیں زخمیوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ جنین میں فلسطینی عسکری مزاحمتی تنظیموں کے ایک ”مشترکہ آپریشن سینٹر“ کو نشانہ بنایا جو کمانڈ سینٹر کے طور پر کام کرتا تھا اور یہ ”جدید مشاہدے اور جاسوسی مرکز“ اور ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی جگہ کے ساتھ ساتھ فلسطینی جنگجوو¿ں کے لیے رابطہ کاری اور مواصلاتی مرکز کے طور پر کام کرتا تھا۔اسرائیلی فوج نے اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر ایک فضائی تصویر بھی فراہم کی جس میں ہدف کے مقام یعنی ”کمانڈ سینٹر“ کو دکھایا گیا۔ اس کمانڈ سینٹر کے نزدیک دو اسکول اور ایک طبی مرکز بھی واقع تھا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جنین کے کیمپ میں آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب ’فلسطینی عسکریت پسندوں‘ کو گرفتار اور دھماکا خیز مواد ضبط کیا گیا ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق ضبط شدہ بارودی مواد وہی ہے جسے گزشتہ ماہ جنین پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران اسرائیلی فوج کے خلاف استعمال کیا گیا تھا اور جس سے 8 اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:الجزائرمیں معجزہ، سجدے کی حالت میں نوجوان کی بینائی لوٹ آئی