لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)انگلینڈ کے کرکٹ سسٹم میں نسل پرستی اور تعصب کے واقعات پر ایک آزادانہ رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے واقعات پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سربراہ رچرڈ تھامسن نے کمیشن کی سربراہ سنڈی بٹس کے نام ایک خط میں ان تمام کھلاڑیوں سے غیر مشروط اور بلا تردد معافی مانگی ہے جو سسٹم میں نظر انداز کیے گئے یا پھر انھیں یہ محسوس ہوا کہ وہ اس سسٹم کا حصہ نہیں ہیں۔رچرڈ تھامسن نے معذرتی الفاظ کے ساتھ اپنے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس سسٹم کو دوبارہ تعمیر کیا جائے جس میں سب کے پاس مساوی مواقع ہوں اور کسی سے کوئی زیادتی نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت ٹاکرا ہندوستان کے کس شہر میں ہوگا؟شائقین کرکٹ کے لئے خبر آگئی
خیال رہے کہ انڈپینڈنٹ کمیشن برائے مساوات نے 317 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں انگلینڈ کے کرکٹ کے نظام میں نسلی اور صنفی تعصب کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ کمیشن ان الزامات کے بعد قائم کیا گیا تھا جو کچھ کھلاڑیوں نے عائد کیے تھے جن میں پاکستانی نژاد عظیم رفیق بھی شامل تھے۔کمیشن نے برطانیہ میں مقیم 4000 لوگوں سے رائے لے کر یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔یہ کمیشن مارچ 2021 میں ایک امریکی سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کے پولیس کی تحویل میں مرنے کے بعد قائم ہوا تھا جس کا مقصد ’بلیک لائیو میٹرز‘ کے پس منظر کو واضح کرنا تھا لیکن کمیشن کا دائرہ اس وقت مزید وسیع ہو گیا جب انگلینڈ میں نسل پرستی کے واقعات منظر عام پر آئے اور کمیشن نے انگلینڈ کے کرکٹ سسٹم پر بھی تحقیقات شروع کردیں۔