اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کیخلاف شکایات کی صورت میں فوری کارروائی کی درخواست سپریم کورٹ نے خارج کر دی گئی۔
پاکستان ٹائم کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف کارروائی کے معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔جسٹس منیب اختر نے کورٹ میں 13 جون کو محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سنایا جس کے مطابق سپریم کورٹ نے ججز کے خلاف شکایات کی صورت میں فوری کارروائی کی درخواست خارج کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:شاہ محمود اور اسد عمر کی ضمانتوں میں توسیع،شامل تفتیش ہونے کا حکم
یاد رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے 13 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ 209 میں جج کو عہدے سے ہٹانے کی بات کی گئی ہے لیکن جج ہٹ جائے تو کچھ نہیں لکھا،درخواست گزار چاہتا کیا ہے کیا کونسل کو عدالت ہدایات دے؟فٹا فٹ جج کے خلاف کارروائی کرنے سے کیا فیئر ٹرائل کا حق متاثر نہیں ہو گا؟جج کا وقار ہے اور حقوق ہیں،کیا چاہتے ہیں کہ جج کیخلاف شکایت آنے پر فوری کارروائی کرنی چاہیے؟آج کل شکایت کونسل کے پاس جانے سے پہلے سوشل میڈیا پر چل جاتی ہیں،سنجیدہ معاملہ ہونے کی وجہ سے کیس کو توجہ سے سن رہے ہیں۔درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف شکایت آنے پر فوری کارروائی شروع کرنے کے احکامات دینے کی درخواست دے رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:شیریں مزاری کو گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی شروع