مظفرآباد(وقائع نگار) وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر چوہدری انوار الحق کے خلاف عدالت عظمیٰ میں توہین عدالت کی پٹیشن دائر کر دی گئی ہے،وزیر اعظم چوہدری انوار الحق، چیئرمین سنٹرل بورڈ آف ریوینیو چوہدری رقیب سمیت دیگر تین حکومتی ذمہ داران کے خلاف دائر اپیل پر مزید کاروائی 21 مئی کو ہو گی۔ پیٹشنر عمامہ گلریز سمیت راجہ عبدالحمید اور سید علی زین کاظمی کی طرف سے نامور قانون دان ہارون ریاض مغل نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے۔پٹیشنرز کا موقف ہے کہ وزیراعظم انوار الحق،ہائی کورٹ آزادجموں کشمیر کے فیصلہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ سنٹرل بورڈ آف ریوینیو جو ٹیکس کا ادارہ ہے، اس ادارے نے ریاست بھر کے عدالتی ملازمین کے جوڈیشنل الاؤنسز میں ٹیکس کی مد میں کٹوتی کر دی تھی جس کو عدالت نے اپنے فیصلے میں کالعدم قرار دیا تھا، عدالت نے کمشنر ان لینڈ ریوینیو راجہ اشتیاق احمد کوملازمین کے الاونسز سے کٹوتی کی گئی رقم عدالتی ملازمین کو واپس کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے، کمشنر ان لینڈ ریوینیو راجہ اشتیاق احمد نے عدالت کے حکم پر عمل نہیں کیا،وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے عدالت عالیہ سے توہین عدالت کے کیس میں ملوث کمشنران لیڈ رویونیو(نارتھ) راجہ اشتیاق احمد کو عدالتی اسٹے آرڈر کے باوجود اپنے عہدے سے تبدیل کر دیا۔ اور نئی تعیناتی بھی نہ کی، حکومت عدالتی ملازمین کے الاونسز سے کی گئی ٹیکس کٹوتی کی رقم واپس نہیں کرنا چاہتی، اس لیے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہی ہے،عدالت عالیہ میں وزیراعظم و دیگر کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن کی درخواست 19 اپریل کو مسترد کر دی گئی تھی جس کے خلاف پٹیشنرز نے اب سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے،سپریم کورٹ آف آزادکشمیر کے رجسٹرار آفس میں اپیل دائر کی گئی ہے جس پر مزید کاروائی 21 مئی کو کی جائے گی۔
