رواں سال مہنگائی میں کمی کا لولی پاپ، مالیاتی عدم توازن وسیع ہوا اور اوسط مہنگائی کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

رواں سال مہنگائی میں کمی کا لولی پاپ، مالیاتی عدم توازن وسیع ہوا اور اوسط مہنگائی کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

کراچی(کامرس رپورٹر )سٹیٹ بینک نے تسلیم کیا ہے کہ گذشتہ مالی سال میں ملکی معیشت کو متعدد چیلنجز کا سامنا رہا، مہنگائی بڑھی اور مالیاتی عدم توازن وسیع ہوا، سیلاب سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئیں، مالیاتی عدم توازن وسیع ہوا اور اوسط مہنگائی کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیتاہم رواں سال مہنگائی میں کمی آئے گی۔ ملکی معاشی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ میں سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ روس یوکرین تنازع کی وجہ سے مالی سال 22 کی دوسری ششماہی میں ہی معیشت کو چیلنجز کا سامنا رہا، کرنٹ اکائونٹ خسارہ خاطر خواہ کم ہوا لیکن بیرونی رقوم کی آمد میں کمی سےسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں کمی آئی۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر ملنے سے بیرونی شعبے کے خطرات کم کرنے میں مدد ملی، درآمدات پر انحصار کم کرنے اور قیمتوں میں استحکام کے لیے زرعی شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں