کوئٹہ (نیوز رپورٹر)کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ نے زلزلےکے خدشےکے پیش نظر2 روز کے لیےکان کنی پر پابندی لگادی۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے ضلع میں 2 روز کے لیے کان کنی پر پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق 2 روز تک کان کنوں کو کانوں میں جانےکی اجازت نہیں ہوگی، 2 روز کے دوران کسی بھی نقصان کی ذمہ داری کان مالک یا ٹھیکیدار پر ہوگی۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ زلزلہ کہاں اور کب آئے گا اس کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔تفصیلات کے مطابق نیدر لینڈ کی سولر سسٹم جیومیٹری سروے کی پیشگوئی پر موقف دیتے ہوئے محکمہ موسمیات نے کہا کہ زمین کے اندر 2بڑی پلیٹوں کی سرحدیں پاکستان کے درمیان سے گزرتی ہیں۔سرحدیں سونمیانی سے پاکستان کے شمالی علاقے تک پھیلی ہوئی ہیں،ان باونڈری لائنوں میں کسی بھی مقام پر زلزلہ آ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ1892میں چمن فالٹ پر 9سے 10کی شدت کا زلزلہ آچکا ہے،1935میں چلتن رینج میں زلزلہ آیا تھا، جس میں کئی ہزار افراد جاں بحق ہوئے۔عام طور پر 100سال کا عرصہ گزرنے کے بعد باونڈری لائنوں میں دوبارہ زلزلے کا امکان ہوتا ہے،یاد رہے کہ نیدر لینڈ کی سولر سسٹم جیومیٹری سروے نے پاکستان میں ا?ئندہ 48 گھنٹوں میں طاقتور زلزلے کی پیشگوئی کی ہے جس کی شدت 6 یا ا±س سے زائد ہو سکتی ہے۔زلزلہ پیما ریسرچ انسٹیٹیوٹ سولر سسٹم جیومیٹری سروے نے چمن فالٹ لائن کو انتہائی طاقتور ممکنہ زلزلہ کا ریجن قرار دیتے ہوئے سطح سمندر کے قریب فضا میں برقی چارج کے اتار چڑھاو¿ کی اطلاع دی ہے، جس کی وجہ سے نقشے میں جامنی رنگ والے علاقوں بشمول بلوچستان میں آئندہ چند روز میں طاقتور زلزلہ آ سکتا ہے۔
