لاہور(کرائم سیل)صوبائی دارالحکومت لاہور میں شہری ڈکیتوں کے رحم و کرم اور خوف کے سائے میں زندگی گذارنے لگے ، لاہور شہر میں ڈکیتیوں وچوری کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ،لاہور میں چوری،ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں کیساتھ ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات بھی بڑھنے لگے،شہر کے مختلف علاقوں میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 6 حواء کی بیٹیوں کی عزتیں لٹ گئیں،پولیس خاموش تماشائی بن گئی۔
یہ بھی پڑھیں:بڑی عدالت بڑا کیس، آرمی اور سیکرٹ ایکٹ کے تحت گرفتار افراد کی تفصیلات طلب
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور پولیس کی توجہ جرائم کے خاتمے کی بجائے سیاسی ورکروں کی اندھا دھند گرفتاریوں اور چادر چار دیوری کا تقدس پامال کرنے تک محدود ہو گئی،سیاسی کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کے دوران خواتین کی بے حرمتی اور گریلو سامان کی توڑ پھوڑ پولیس کا محبوب مشغلہ بن گیا جبکہ پولیس کی ترجیحات دیکھتے ہوئے چور اور ڈاکو”شیر“ بن گئے،صوبائی دارالحکومت میں چوری اور ڈکیتی کے ساتھ ساتھ خواتین اور کم عمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی درندگی کے واقعات میں خوفناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔واقعات کے مطابق کوٹ لکھپت کے علاقے میں سفاک جنسی بھڑیوں نے اسلحہ کے زور پرمیٹرک کی طالبہ کو اجتماعی جنسی درندگی کا نشانہ بنا کر فحش ویڈیو بنا لی۔پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم فرید نے اپنے تین نامعلوم ساتھیوں کیساتھ مل کر میٹرک کی طالبہ(ط) کے گھر جا کر اسلحہ کے زور پر اسے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا اور فحش ویڈیو بنا لی۔ہنجروال کے علاقے میں سفاک جنسی درندے نے 16 سالہ لڑکی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا کر فحش ویڈیو بنا لی۔ملزم بلال نے(ن)نامی لڑکی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے اس کیس کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ہنجر وال کے علاقے میں ہی ایک اور جنسی درندے نے شادی شدہ خاتون کوزیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،ملزم کا نام سرفراز بتایا جا رہا ہے جس کی(ن)نامی شادی شدہ خاتون سے دوستی تھی،اس نے خاتون کو ورغلا کر اس کوجنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا۔رائیونڈ کے علاقے میں ملزم نے منگیتر کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا کر فحش ویڈیو بنا لی۔ملزم رضوان کی کچھ عرصہ قبل(الف) نامی لڑکی سے منگنی ہوئی تھی۔قائد اعظم انڈسٹریل سٹیٹ کے علاقے میں سفاک ملزم رضوان نے شادی کا جھانسہ دے کر جواں سالہ(ی)کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا دیا۔رائیونڈ کے علاقے میں ہی دو بھائیوں ندیم اور نبیل نے خاتون کو جنسی درندگی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔پولیس نے تمام واقعات کے مقدمات درج کر لیے مگر کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔
لاہور شہر میں گذشتہ سال پہلے 5ماہ میں سنگین جرائم کی33 ہزار 188ون فائیو کالز موصول ہوئیں،رواں سال پہلے 5 ماہ میں 120 فیصد 15 کی کالز موصول ہونے میں اضافہ ہوا،رواں سال پہلے 5 ماہ میں 75 ہزار336 سنگین جرائم کی ون فائیو کالز موصول ہوئیں۔شہر میں گزشتہ سال بڑے ڈاکے کی 190 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔رواں سال شہر میں بڑے ڈاکے کی 280 کالز 15 پر موصول ہوئیں،چھینا جھپٹی کی گزشتہ سال 10 ہزار 964 ون فائیو کالز موصول ہوئیں،رواں سال چھینا جھپٹی کی 16 ہزار 435 ون فائیو کالز موصول ہوئیں،گاڑی و موٹرسائیکل چوری کی گزشتہ سال 17 ہزار 142ون فائیو کالز موصول ہوئیں۔گاڑی و موٹرسائیکل چوری کی رواں سال 19 ہزار 171ون فائیو کالز موصول ہوئیں، گزشتہ سال گاڑی،موٹرسائیکل چھیننے کی 581 وارداتیں رپورٹ ہوئیں،رواں سال گاڑی،موٹرسائیکل چھیننے کی 708 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔اغوا کی گزشتہ سال کے 5 ماہ میں ایک ہزار 150 ون فائیو کالزموصول ہوئیں،اغوا کی رواں سال کے 5 ماہ میں 1700 سےزائد ون فائیو کالز موصول ہوئیں۔بڑھتے کرائم پر اعلیٰ افسران نے اپنی غفلت اور غیر ذمہ داری کی بجائے مہنگائی اور آبادی بڑھنے کو ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر حکم امتناع کی استدعا مسترد