ہیگ(فارن ڈیسک)عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وکلا ءنے اسرائیل کے خلاف شواہد پیش کر دیے ہیں جن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی تقریریں بھی شامل ہیں، فوجیوں کی ویڈیو بھی پیش کیں جن میں وہ نعرے لگا رہے ہیں کہ غزہ میں کوئی غیر جانبدار سویلین نہیں،اس کے علاوہ فلسطینیوں کی اجتماعی قبروں کی تصاویر بھی عدالت کے سامنے پیش کی گئیں۔ عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے پہلے روز جنوبی افریقہ نے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا حکم دے، جنوبی افریقہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے،، نسل کشی کا ایک ثبوت یہ ہے کہ بڑی تعداد میں فلسطینی مارے گئے ہیں اور دوسرا ثبوت یہ ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے اس حوالے سے بیانات دیے گئے،وکیل عدیلہ حسن نے عدالت میں کہا کہ کسی علاقے میں نسل کشی ہوئی یا نہیں اس کا تعین عام طور پر آسان نہیں ہوتا لیکن اس معاملے میں عدالت کے سامنے شواہد موجود ہیں۔ سماعت کے دوسرے روز اسرائیل اپنا موقف عالمی عدالت میں پیش کرے گا تاہم ابتدائی طورپر ان الزامات کو بے بنیاد قراردیاگیا ہے ۔
