کراچی(سٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے بعد جماعت اسلامی نے بھی چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر تے ہوئے کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کئے جانے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کے اعلان کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر جمہوریت کی نرسری پر شب خون مارا گیا،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیپلز پارٹی کا آلہ کار بن کر تیسری مرتبہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کئے،ہم نے خط لکھا کہ بتائیں کون کون سے اہلکار سندھ بھیجے جس پر کوئی ایک نام بھی نہیں آیا،آئین پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر کو اختیارات دیئے ہیں اور چیف الیکشن کمشنر کی پوزیشن یہ نہیں کہ وہ کسی سے پوچھیں کہ الیکشن کرانا ہے یا نہیں؟حیرت کی بات ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اپنا آئینی اختیار استعمال کرنے کے بجائے اداروں اور سیاسی جماعتوں سے الیکشن کروانے کا پوچھ رہے ہیں ،چیف الیکشن کمشنر کو آئین نے یہ اختیار دیا ہے کہ وہ پاک فوج اور ریاست کے کسی بھی ادارے کو الیکشن کے لیے استعمال کر سکتے ہیں مگر وہ آڈر دینے کے بجائے ریاست کے سہولت کار بن جاتے ہیں،ہم ٹیکس دیتے ہیں جس سے حکومت کا نظام چلتا ہے،کراچی دشمن جماعتیں ٹیکسوں کے پیسے،ترقیاتی بجٹ، پیج ورکنگ کا بجٹ،امدادی پیسے سب ہڑپ کر جاتی ہیں ،کیا یہ سب اپنی قبر میں لے کر جائیں گے جو ان کی ہوس ختم نہیں ہو رہی؟جماعت اسلامی سے پریشان ہوکر الیکشن ملتوی کروائے گئے ہیں،انہیں کراچی کو سنوارنا نہیں ہے پھر ڈبونا ہے اس لئے انہیں پریشانی ہے کہ جماعت اسلامی کا میئر آگیا تو ان سب سے سوال ہو گا اور ان کے تمام دھندے بند ہو جائیں گے،ہمیں کسی صورت انتخابات میں التواء قابل قبول نہیں،جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات موخر کرنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک کمزور چیف الیکشن کمشنر ہیں اس لیے آپ کو مستعفی ہو جانا چاہیے،چیف الیکشن کمشنر سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں،وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کیوں ایک شہر میں انتخابات نہیں کروا سکتے،اگر آپ الیکشن نہیں کروا سکتے تو استعفیٰ دیں اور کسی اہل آدمی کو آنے دیں،کراچی کے لوگ ٹیکس دیتے ہیں اور وہ اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں،کل مردم شماری کو موخر کردیا گیا،مردم شماری کو موخر کرنے پر تمام جماعتوں نے اتفاق کر لیا،کراچی دشمنی میں تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیںکراچی کے لوگوں کا مسئلہ ہے اس لیے کوئی نہیں بولتا،کراچی دشمنی میں سب ایک اور یہ سب ملے ہوئے ہیں،اکیلی جماعت اسلامی ان گیارہ جماعتوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پرسوں بروز جمعرات پورے شہر میں احتجاج کیا جائے گا جب کہ 21 اکتوبر بروز جمعہ کو باغِ جناح میں خواتین کا جلسہ عام ہوگا اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عالمی سطح پر کیمپین بھی شروع کی جائے گی۔
