akistan Peoples Party (PPP) chairman Bilawal Bhutto Zardari has voiced concerns over water distribution policies, emphasising that such decisions should be made through collective agreement rather than by a single authority

سندھ سے نئی نہریں نکالنے کا معاملہ،بلاول بھٹو نے حکومت کو خبردار کر دیا

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ”ہاف ٹرم کے وزیر اعظم“کے فارمولے کو مسترد کیا ہے،حکومت کے ساتھ ہمارے تعلقات اور سیاسی موقف سب کے سامنے ہیں، دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنا صوبے کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا کیس ہے،یہ مشترکہ مفادات کونسل کا معاملہ ہے،اس پر متفقہ فیصلے لینے چاہئیں،اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے ووٹرز کا بڑا مطالبہ مہنگائی میں کمی تھا،جس میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنا صوبے کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا کیس ہے،یہ مشترکہ مفادات کونسل کا معاملہ ہے،اس پر متفقہ فیصلے لینے چاہئیں،اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے،نہروں کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ایک سال سے نہیں ہوا،پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے اس ایشو کو مسلسل اٹھایا ہے، 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا گیا جبکہ ہر قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے تمام ارکان نے اس پر آواز بلند کی،نواب یوسف تالپور نے اپنی آخری تقریر وہیل چیئر پر آ کر چیخ چیخ کر اس مسئلے کو اجاگر کیا،ہماری صوبائی حکومت،وزیر اعلیٰ سندھ سمیت دیگر وزراء نے بھی یہ معاملہ بارہا اٹھایا ہے،پانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی خاموشی کا بیانیہ سفید جھوٹ ہے،پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو پانی کی تقسیم پر ہمیشہ آواز اٹھاتی آئی ہے اور آج بھی اٹھا رہی ہے،جو سیاستدان اس مسئلے پر جان بوجھ کر غلط فہمی پیدا کر رہے ہیں،وہ اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی ایشوز پر اپنی سیاست چمکانے کے لیے آواز اٹھانے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،ایسی باتیں کر کے عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے جبکہ یہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور پیپلز پارٹی ہی صحیح معنوں میں اس پر آواز بلند کر رہی ہے،ہم مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں لیکن جو واقعی چاہتے ہیں کہ پانی کو غیرمتنازعہ رکھا جائے،وہ پھر مناسب جگہ پر تنقید کریں،گرین پاکستان منصوبہ دراصل پیپلز پارٹی کی ہی تجویز تھی اور ہم ہمیشہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے حامی رہے ہیں۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جہاں عوامی مسائل حل ہوں گے اور معیشت میں بہتری آئے گی،وہاں حکومت کی تعریف کرنا اور اس کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے لیکن جہاں عوامی مسائل پیدا ہوں گے،وہاں اپنی رائے کا اظہار بھی کریں گے،دوسری بڑی جماعت ایوان میں پی ٹی آئی ہے،سوال یہ ہے کہ وہ کیا کر رہی ہے؟ان کی طرف سے تو صرف”قیدی 420“کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جبکہ اصل مسائل پر توجہ نہیں دی جا رہی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں