اسلام آباد(بیورو رپورٹ)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا قلع قمع کیا جائے گا،اس ناسور کا خاتمہ کیا جائے گا،ایسی قبر کھودیں گے جس سے دوبارہ اس ناسور کا نکلنا ممکن نہیں ہو گا،ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اس ناسور کو دفن نہیں کر دیتے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر پاکستانیوں کی شہادت المناک واقعہ ہے،یہ قدیم جامعہ ہے،جہاں اسلامی و عصری تعلیم فراہم کی جاتی ہے،یہ سچے پاکستانی ہیں،اس واقعے پر قوم افسردہ ہے،ہم اس دھماکے کی مذمت کرتے ہیں،امید ہے خیبرپختونخوا حکومت ان قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے گی۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ ہو چکا تھا،اس امن کے لیے 80 ہزار پاکستانیوں نے جانوں کی قربانیاں دیں، امن لانے کے لیے افواج پاکستان کے افسران و جوانوں،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تاہم ایک بار پھر دہشت گردی سر اٹھا چکی ہے،اس کی وجوہات ہم سب جانتے ہیں لیکن اس وقت میں اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو محفوظ بنانے کے لیے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے قوم اور ادارے پر عزم ہیں،اس ناسور کے لیے ایسی قبر کھودیں گے کہ اس کا دوبارہ نکلنا ناممکن ہو گا،اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردی کا قلع قمع نہ کر دیا جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ اربوں اور کھربوں روپے کے محصولات جو ریاست پاکستان نے وصول کرنے ہیں،وہ مختلف عدالتوں اور فورمز پر زیر التوا ہیں، 2022 اور 2023 میں ڈالر آسمانوں سے باتیں کر رہا تھا،اس وقت بینکوں نے ونڈفال پرافٹ بنایا،ہم نے ان پر ونڈفال ٹیکس لگایا لیکن ان بینکوں نے سٹے آرڈرز لے لیے،سندھ ہائیکورٹ کے جج نے گزشتہ ہفتے سٹے آرڈر ختم کیا تو گورنر سٹیٹ بینک ایک ہی دن میں 23 ارب روپے بینکوں سے نکال کر خزانے میں لے آئے،جس پر ان کی کوششیں قابل تعریف ہیں،یہ ابھی صرف ابتدا ہے،ہم اربوں روپے منافع بنانے والے بینکوں سے نکلوائیں گے۔
