اسلام آباد(وقائع نگار) اسلام آباد میں بھارت کے اجمیر شریف میں واقع درگاہ خواجہ معین الدین چشتی کے سجادہ نشین اور خادم خاص سید سرور چشتی کے اعزاز میں ایک سیمینار اور عشائیہ منعقد ہوا جس میں مذہبی اسکالرز، سول سوسائٹی کے نمایاں شخصیات، انسانی حقوق کے کارکنان اور کاروباری حضرات اور پاکستان کے مختلف خانقاہوں کے سجادہ نشینوں نے شرکت کی۔

شرکاء میں پیر علی حیدر گیلانی سجادہ نشین بری امام اسلام آباد؛ علی رحمان ملک چیئرمین رحمان ملک فاؤنڈیشن؛ جنرل طاہر مسعود بھٹہ، پاکستان میں امازون کے سربراہ ٹونی، ڈاکٹر طلعت شبیر ڈائریکٹر آئی ایس ایس آئی، عبداللہ گل چئیرمین تحریک جوانان پاکستان، فرخ رضا چوہدری، پیر محمد فاروق، آغا شیراز ملک، ڈپٹی اٹارنی جنرل ایڈوکیٹ خواجہ امتیاز، شفاعت سواتی، سردار شفقت حسین آف کنڈہ اور دیگر شامل تھے۔ تقریب میں پاکستان میں فلسطینی سفیر احمد امین ربعی نے خصوصی شرکت اور شرکاء سے خطاب کیا اور فلسطین کے لیے پاکستان کے عوام کی غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اپنے خطاب میں مقررین نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی اور انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق اور زندگیوں کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔

سفیر احمد ربعی نے فلسطینی عوام کی طرف سے پاکستانی عوام، حکومت، اور سیاسی قیادت کی طرف سے دکھائے گئے یکجہتی اور حمایت کے لیے اپنی شکرگزاری کا اظہار کیا۔
مقررین نے متفقہ طور پر کہا کہ امن، محبت، رواداری، اور مذہبی ہم آہنگی کے ذریعے ہم ایک خوبصورت اور موزوں سوسائٹی بنا سکتے ہیں جہاں ہر شخص عزت، احترام اور آزادی کے ساتھ زندگی گزار سکے۔ انہوں نے انسانی اختلافات کو ختم کرنے اور تمام انسانوں کے درمیان امن اور محبت پر زور دیا۔
مقریرین نے صوفیوں کی تعلیمات، خاص طور پر خواجہ معین الدین چشتی کی تعلیمات کو اس موقع پر اجاگر کیا گیا جو برصغیر میں دیرپا اثرات کے حامل ہیں۔ میزبان شیرازحسین شیرزی نے کہا کہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی جو اپنی محبت، ہمدردی، اور خدمت خلق کے پیغام کے لیے مشہور ہیں، نے سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور امن اور بھائی چارے کی اقدار کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی میراث آج بھی لاکھوں چاہنے والوں کو باہمی احترام اور بقائے باہمی کے اصول اپنانے کی ترغیب دیتی ہے۔
تقریب کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ خواجہ معین الدین چشتی اور دیگر صوفیائے کرام کی امن و اماں کی تعلیمات کو فروغ دیا جائے گا اور ایک ایسی سوسائٹی کے لیے کام کیا جائے گا جہاں ہر فرد مذہبی آزادی، عزت اور احترام کے ساتھ زندگی گزار سکے۔
تقریب سے پیر سید علی حیدر گیلانی، پیر محمد فاروق، عبداللہ گل چیئرمین جوانان پاکستان، ڈاکٹر طلعت شبیر اور فرخ رضا چوہدری نے بھی خطاب کیا۔
سجادہ نشین اجمیر شریف سید سرور چشتی نے پاکستانیوں کے نام اپنے پیغام میں باہمی رواداری، محبت، امن اور بھائی چارے اور ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنے کی تلقین کی۔
تقریب کا اہتمام سید شیراز حسین شیرازی، چیئرمین ایم جی اے جی گروپ آف کمپنیز، محمد زاہد اعوان اور ریاض علی طوری نے کیا تھا۔ انہوں نے شرکاء کا اور مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا اور ایسے مزید پروگراموں کے انعقاد کے عزم کا اظہار کیا تاکہ امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔