لاہور (وقائع نگار ) پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے کسانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں شہر بھر سے شہریوں اور کسان برداری نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء نے حکومتی پالیسیوں کیخلاف شدید نعرے لگائے اور کسان برداری کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کو ختم کرنے کا مقابلہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے. مظاہرین نے حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا. مرکزی مسلم لیگ کے احتجاجی مظاہرے
میں مرکزی صدر خالد مسعود سندھو، جنرل سیکرٹری سیف اللہ خالد، چوہدری محمد سرور، شیخ محمد فیاض، مزمل اقبال ہاشمی، انجنئیر حارث ڈار، کسان رہنما جہانگیر ماجرا، چوہدری اشرف ڈھلوں دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں کسان کا معاشی قتل کیا جارہا ہے،کسان برادری کے ساتھ ہونے والی زیادتی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، حکومت مقرر کردہ قیمت پر تمام گندم کی خریداری کو یقینی بنائے، پاکستان مرکزی مسلم لیگ کسانوں کی آواز بنے گی اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ملک گیر احتجاج ہو گا-
اب مرکزی مسلم لیگ حکمرانوں کے اس ظلم پر خاموش نہیں بیٹھی رہے گی۔ہمیں حقوق چھیننے پر مجبور نہ کیا جائے خود ہی معاملات سدھار لیں۔ مرکزی مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری سیف اللہ خالد نے احتجاجی مظاہرے میں موجود مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ہماری معشیت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، مرکزی مسلم لیگ کی قیادت تمام کسان تنظیموں کو اپنے ساتھ ملا کر تحریک کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔ اپنے کسان بھائیوں کو 25 کروڑ عوام کے ساتھ کھڑا کریں گے۔ ہم کسانوں کیخلاف ہونے والے ظلم کیخلاف کلمہ حق بلند کریں گے۔
پنجاب حکومت کو کہتے ہیں کہ پنجاب کو پولیس اسٹیٹ نہ بنایا جائے۔ آج کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا۔ آج پاکستان کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے کسانوں کے جائز حقوق کو پورا کرنا ہوگا۔ چوہدری محمد سرور صدر اپنے خطاب میں کہا کہ مرکزی مسلم لیگ اس ملک میں زراعت اور کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دے گی۔بھارتی آبی جارحیت کے باعث ہماری زراعت خطرے سے دوچار ہے۔حکومت پاکستان نے 2023 میں 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی بجائے 35 لاکھ ٹن گندم درآمد کی۔چنانچہ اب حکومت کسانوں سے گندم خریدنے سے گریزاں ہے۔شیخ فیاض صدر وسطی پنجاب نے کسانوں کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے کہا کہ حکومت ابھی تک جھوٹ تسلیاں دے رہی ہے اور الزام تراشیوں میں مصروف ہے۔حکومت اس وقت الزام تراشیوں کی بجائے کسانوں سے گندم خریدے کسانوں کو فوری باردانہ فراہم کیا جائے۔وفاقی حکومت کی جانب سے کسانوں کے ریلیف کے لیے کیے جانے والے اعلان ناکافی ہیں۔ ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی جنرل سیکرٹری پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری اعلان کردہ ریٹ پر تمام گندم کی خریداری کا اعلان کرے۔گندم کی درآمد کرنے والے ذمہ داروں کو کڑی سزادی جائے اور کسانوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔کسانوں کے لیے مستقل پالیسی بنائی جائے، مقررہ نرخ پر کھا ڈی اے پی، پانی، بجلی اور ڈیزل مہیا کیا جائے۔ مظاہرین سے مرکزی مسلم لیگ کے مرکزی رہنماؤں حافظ عبدالرؤف, ثاقب مجید سمیت دیگر سیاسی و سماجی جماعتوں کے قائدین نے بھی خطاب کیا, مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت وقت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے پاکستان ایک زرعی ملک ہے اگر اس میں زراعت کا ہی خاتمہ کردیا گیا تو پیچھے کیا بچے گا. مقررین نے حکومت وقت سے یہ مطالبہ کیا کہ فوری کسانوں سے اچھی قیمت پر گندم خریدنے کا بندوبست کیا جائے ورنہ ملک گیر مہم چلائی جائے گی.
