PHEC

”جامعات میں امن اور رواداری کا فروغ “پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے تعلیمی بیانیہ تیارکر لیا

لاہور (ایجوکیشن رپورٹر) پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے جامعات میں امن اور رواداری کے فروغ کے لیے تعلیمی بیانیہ تیار کرلیا جس کی سفارشات حکومت پنجاب کو پیش کی جائیں گی۔
اس امر کا اظہار چیئرمین پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر ( تمغہ امتیاز ) نے وائس چانسلرز کانفرنس کے اختتامی سیشن میں بین المذاہب ہم آہنگی کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں پنجاب کی مختلف جامعات کے لیے 30 وائس چانسلرز نے شرکت کی۔اختتامی سیشن میں بین المذاہب ہم آہنگی مکالمے کا اہتمام کیا گیا جس میں مولانا زاہد الراشدی، سردار رنجیت سنگھ، کاشی رام، مسٹر رابن اور ڈاکٹر تنویرقاسم نے حصہ لیا ۔ ڈاکٹر شاہد منیر نے بتایا کہ امن کے فروغ کیلئے مذہبی ہم آہنگی ناگزیر ہے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔رواداری پر مبنی تعلیمی بیانیہ معاشرے کے مختلف طبقات کو اختلافات کم کرنے اور پرامن طور پر ایک ساتھ رہنے کے قابل بنائے گا۔جامعات معاشرے میں امن ، رواداری، بقائے باہمی کے فروغ اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے میڈیا، سول سوسائٹی، انجمنوں، سرکاری حکام اور عام لوگوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں مکالمے اور تحقیق کے کلچر کو فروغ دیا جائے گا، اگر عام افراد باشعور ہوں گے تو نفرت پر مبنی بیانیہ نہیں پھیل سکے گا اور شدت پسندی کم ہوگی،بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے سول سوسائٹی سے اشتراک کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ احترام انسانیت اور رواداری تعلیم یافتہ معاشرے کی پہچان ہے،امن اور رواداری کے بغیر اعلی تعلیم کو فروغ نہیں دیا جا سکتا،قوموں کی ترقی کے لیے ہم آہنگی اور مساوات ناگزیر ہے۔
ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کے پاس تھنک ٹینک ہیں جو درپیش چیلنجز کی روشنی میں سفارشات تیار کرتے ہیں اور اپنے ممالک کو بحرانوں سے نکالتے ہیں۔ ہم ماہرین پر مشتمل ایک ”مارل تھنک ٹینک“قائم کریں گے جومتوازن معاشرے کے قیام کے لیے سفارشات تیار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک متوازن شخصیت کی تعمیر کے لیے جامعات میں مکالمے،افہام و تفہیم کا کلچر پیدا کرنے کی ضرورت ہے،پوری دنیا کو غربت، دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلیوں اور مختلف تنازعات کا سامنا ہے،زینو فوبیا،اسلامو فوبیا،نسل پرستی اور تفرقہ بازیاں ایسے انتہا پسند رویے معاشروں کو توڑتے ہیں،ہمیں انسانوں اور معاشروں کو جوڑنا ہے،ایک دوسرے کے قریب لانا ہے،ترقی کے لیے تہذیب اور رواداری پیدا کرنی ہے،ہم نے انسانی وسائل کو بڑھانے کے مواقع پیدا کرنے ہیں،عدم برداشت کا نتیجہ تباہی کے سوا کچھ نہیں،ترقی خانہ جنگی کی فضا میں نہیں ہوسکتی،سیاسی،سماجی،مذہبی راہنماوں کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو اچھے اخلاق سکھائیں۔ڈاکٹر شاہد منیر نے اختتامی سیشن میں شرکا میں شیلڈز تقسیم کیں۔

یہ بھی پڑھیں : شیخ رشید کو عمرہ پر جانے کی اجازت مل گئی،ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم جاری

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں