اسلام آباد(بیورو رپورٹ)پرائیویٹ بینکوں کی جانب سے آٹو لیزنگ میں مسلسل کمی کا سامنا ہے،جولائی 2022 سے آٹو سیکٹر دباو کا شکار ہے جس کی وجہ سے پلانٹ بار بار بند اور گاڑیوں کی ترسیل میں تاخیر ہو رہی ہے،ملک بھر میں مہنگائی میں اضافے کے بعد پیٹرول کی آسمان سے چھوتی قیمتیں اور مہنگی بینک فائنانسنگ کے باعث گاڑیوں کی فروخت میں 53 فیصد تک کمی ہو گئی ہے جبکہ دوسری طرف گاڑیو ں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضوں کے اجرا میں دسمبر 2023 کے دوران سالانہ بنیادوں پر 25.6 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالے سے جاری کر دہ اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں گاڑیو ں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضوں کے اجرا کا حجم 251 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو دسمبر 2022 کے مقابلہ میں 25.6 فیصد کم ہے۔دسمبر 2022 میں گاڑیو ں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضوں کے اجرا کا حجم 337 ارب روپے تھا۔نومبر کے مقابلہ میں دسمبر میں گاڑیو ں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضوں کے اجراء میں ماہانہ بنیادوں پر 2.3 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔نومبر میں گاڑیوں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے 257 ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کئے گئے جو دسمبر میں کم ہو کر 251 ارب روپے ہو گئے۔
