راولپنڈی (کرائم رپورٹر)سابق ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری عدنان کے قتل کا مقدمہ تھانہ سول لائن میں چوہدری ندیم اقبال کی مدعیت میں دفعہ 302 کے تحت درج کر لیا گیاجس میں مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری تنویر،حالیہ قومی انتخابات میں منتخب ہونے والے دانیال چوہدری، ان کے چھوٹے بھائی اسامہ چوہدری،چوہدری چنگیز خان سمیت 5 افراد کو نامزد کیاگیا۔ مقدمہ کے متن کے مطابق سابق ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری عدنان والد چوہدری محمد جان اپنی گاڑیخود گاڑی چلا کر فضل ربی اور چوہدری ظہیر خان کے ہمراہ اپنے دفتر جھنڈا چیچی سے اراضی کے معاملات سے متعلق کام کے لئے عسکری 13 کی جانب روانہ ہوئے اور جناح پارک کا اشارہ بند ملنے پر گاڑی رکی تو شلوار قمیض میں ملبوس 2 افراد آئےجنھوں نے فرنٹ سیٹ پر موجود چوہدری عدنان پر فائرنگ شروع کی۔جس کے نتیجے میں چوہدری عدنان کو منہ, گلے , سینے اور جسم کے مختلف حصوں پر فائر لگے۔جس کے بعد سڑک کی دوسری جانب کھڑے موٹر سائیکل پر ملزمان سوار ہو کرکر فرار ہوگئے۔ چوہدری عدنان کو فوری طور پر بینظیر ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی زندگی کی بازی ہار گئے۔عینی شاہدین کے مطابق ملزمان درمیانے قد کے تھےجن کا رنگ گندمی تھا۔ پولیس نے دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا۔
