پاکستان علماء کونسل نے ملک میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا اعلان کر دیا
پاکستان علماء کونسل صوبہ پنجاب میںپاکستان مسلم لیگ (ن) کے 88 قومی اسمبلی اور 150 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرے گی، پاکستان علماء کونسل ملک میں استحکام کیلئے ہر سطح پر مذہبی رواداری بین المسالک بین المذاہب ہم آہنگی اور معاشی اور اقتصادی استحکام کیلئے کوشاں ہے اور کوشاں رہے گی ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائدین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کا دستور منشور قرآن وسنت کے احکامات کے تابع ہے ۔ قرآن کریم کا حکم ہے کہ وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الإثْمِ وَالْعُدْوَانِ ’’ اچھے امور میں تعاون اور غیر شرعی امور میں محاسب کا کردار ‘‘ اور اسی قرآن کریم کے حکم پر عمل کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ملک بھر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کی حلیف جماعتوں کی تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ صوبہ پنجاب میں قومی اسمبلی کی 88 اور صوبائی اسمبلی کی 150 سے زائد سیٹوں پر پاکستان علماء کونسل سے متصل براہ راست ووٹ ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں ، لہذا اس حوالہ سے پاکستان علماء کونسل نے تمام حلقوں میں پاکستان مسلم لیگ کی مقامی قیادت اور عوام کے ساتھ رابطہ کیلئے کوارڈینیٹرز مقرر کر دئیے ہیں ۔ ان شاء اللہ 8 فروری پاکستان ، اہل پاکستان کیلئے خوشخبری کا دن ہو گا۔ ہمارے قائد محترم حضرت مولانا طاہر محمود اشرفی صاحب چونکہ کیئر ٹیکر حکومت میں ہیں لہذا ان کی جگہ حضرت مولانا محمد رفیق جامی ، مولانا حق نواز خالدیہاں موجود ہیں۔ ہمارا واضح اعلان ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور اس کی حلیف جماعتیں دین ، وطن ، عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت اور نظریہ پاکستان کی محافظ جب تک رہیں گی ، ہمارا تعاون رہے گا۔ ہماری قیادت نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تعاون مشاورت کے بعد کیا ہے ، اس وقت کسی ایسی جماعت کی تائید و حمایت نہیں کی جا سکتی جو کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام کے حوالہ سے کمزور سوچ رکھتی ہوں ، ہم سمجھتے ہیں کہ افواج پاکستان اور ملک کے سلامتی کے اداروں کے خلاف سر گرم افراد اور گروہ کسی بھی صورت پاکستان کی خدمت نہیں کر سکتے۔پریس کانفرنس سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا ء اللہ، حاجی اکرم انصاری ، ملک عبدالرزاق اور دیگر قائدین نے خطاب کیاجبکہ پاکستان علماء کونسل کے قائدین موجود تھے۔
علامہ عبد الحق مجاہد (ملتان )،مولانا محمد رفیق جامی (فیصل آباد )،مولانا نعمان حاشر (راولپنڈی)،مولانا محمد شفیع قاسمی (ساہیوال )،مولانا اسد زکریا قاسمی (کراچی )،مولانا حق نواز خالد (فیصل آباد )،مولانا اسد اللہ فاروق (لاہور )،علامہ زبیر عابد (لاہور )،علامہ طاہر الحسن (فیصل آباد )،مولانا عبید اللہ گورمانی (فیصل آباد)،مولانا محمد اشفاق پتافی (مظفر گڑھ)،مولانا ابو بکر حمید صابری (اسلام آباد)،مولانا طاہر عقیل اعوان (راولپنڈی)،مولانا عزیز اکبر قاسمی (راجن پور)،مولانا محمد اسلم صدیقی (لاہور )،مولانا سعد اللہ شفیق (رحیم یار خان )،مفتی حفیظ الرحمن (راولپنڈی)،مولانا شہباز (راولپنڈی)، مولانا افضل شاہ حسینی (اسلام آباد)،مولانا نائب خان (اسلام آباد)،حافظ عبد الہادی (اسلام آباد )،مولانا امین الحق اشرفی (فیصل آباد)،مولانا حبیب الرحمن عابد (فیصل آباد)، قاری کلیم نجم (فیصل آباد)، قاری ابو بکر صدیق عثمانی (فیصل آباد)،قاری عبد الحکیم اطہر (لاہور)،مولانا محمد اسلم قادری (لاہور)،قاری مبشر رحیمی (لاہور)،مولانا ابراہیم حنفی (لاہور)،مولانا اسحاق (ساہیوال)،مولانا محمد احمد مکی(مظفر گڑھ)،قاری محمد قاسم سانگی (مظفر گڑھ ) ، مفتی عمران معاویہ (مظفر گڑھ)،محمد ذوالقرنین (راجن پور)،مولانا محمد فاروق (رحیم یار خان)،مولانا انوار الحق مجاہد (ملتان )، مولانا عبدالمالک آصف (ملتان )،پیر قاری محمد ابو بکر نقشبندی (ملتان )،مولانا پیر حمید اللہ ملتانی (ملتان )،مولانا ارشد عثمانی (بہاولپور)،قاری عزیز الرحمن رحمانی (لیہ)،مولانا قاری غلام مرتضیٰ(لیہ)،قاری سلیم اللہ خان (لیہ)،مولانا محمد منیب حیدری (نارووال )،مولانا زبیر کھٹانہ (گوجرانوالہ)،قاری احسان اللہ ضیاء (شیخوپورہ)،قاری فاروق اعظم عثمانی (شیخوپورہ)،قاری محمد سعید سیال (جھنگ)،مہربابر شہزاد سیال (جھنگ)،قاری محمد عاشق الٰہی (جھنگ)،قاری محمد عقیل الرحمن زبیری (سرگودھا)،قاری محبت علی قاسمی (سرگودھا)،مولانا ذکا ء اللہ (سرگودھا)،مولانا شبیر احمد کھٹانہ (حافظ آباد)، مولانا حسین احمد (حافظ آباد)،مولانا امجد (حافظ آباد)،مولانا سعد اللہ لدھیانوی (ٹوبہ ٹیک سنگھ)، حافظ محمد کفائت اللہ (چنیوٹ)،مولانا عابد خان (چنیوٹ)،حافظ محمد امداد اللہ (چنیوٹ)،مولانا عقیل قصوری (قصور)،مولانا محمد اشرف شیرازی (پاکپتن)،قاری حفیظ اللہ (چیچہ وطنی )،مفتی عمر فاروق (خانیوال)،مولانا وقاص اقبال (لودھراں )،قاری غلام یٰسین رانجھا(جڑانوالہ)،قاری احسان الحق (جڑانوالہ )
