اسلام آباد(بیورو رپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ کے سابق سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن کا استعفیٰ منظور کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں روٹی روزی کمانا بھی مشکل، 8 لاکھ سے زائد نوجوان بیرون ملک چلے گئے
”پاکستان ٹائم“کے مطابق جمعرات کے روز عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور صدر ڈاکٹر عارف علوی کو آئین کے آرٹیکل 206 ایک کے تحت ارسال کیا تھا۔استعفے میں جسٹس اعجاز الاحسن نے لاہور ہائیکورٹ میں بطور جج،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج کے طور پر کام کرنے کو اپنے لئے اعزاز قرار دیا تھا اور مستعفی ہونے وجہ صرف یہ بیان کی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے جج کے طور پر مزید کام کرنے کی خواہش نہیں رکھتے۔جمعہ کے روز صدر مملکت نے سابق جسٹس اعجاز الاحسن کا استعفیٰ نگران وزیر اعظم کی ایڈوائس پر منظور کر لیا ہے۔یاد رہے کہ سابق جسٹس اعجاز الاحسن سینیارٹی میں تیسرے نمبر پر تھے اور انہیں رواں سال اکتوبر میں 30 واں چیف جسٹس آف پاکستان بھی بننا تھا لیکن ان کے مستعفی ہونے پر سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی رکنیت کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججوں کی کمیٹی میں بھی رد و بدل ہو گیا۔سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ اور آئندہ چیف جسٹس آف پاکستان اب جسٹس منصور علی شاہ بنیں گے جبکہ جسٹس یحییٰ آفریدی جوڈیشل کمیشن کے رکن ہوں گے۔یہ بھی یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے دو روز میں دو جج مستعفی ہوئے ہیں،سابق جسٹس اعجاز الاحسن سے قبل سابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بھی مستعفی ہو چکے ہیں۔