اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) معروف سیاسی شخصیت جمشید دستی نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے گھر پر چھاپہ ما ر کارروائی کی گئی ہے جس دوران ان کی بیوی کو برہنہ کیا گیا، 10ماہ کا بچہ زارو قطار روتا رہا، ظلم کی انتہا ہو گئی ہے، میں مرنا چاہتا ہو۔ اپنے ویڈیو پیغام میں جمشید دستی نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اور دیگر اداروں کے لوگ ظفر کالونی جھنگ روڈ مظفر گڑھ میں داخل ہوئے اور انہوں نے بہت بڑا ظلم کیا، میری بیوی کو انہوں نے ننگا کردیا، مارا ہے، میرا چھوٹا بچہ دس مہینہ کا ہے وہ چیختا چلاتا رہا ہے، انہوں نے تین چار گھنٹے ہمیں یرغمال بنایا اور پوری غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا مظاہرہ کیا۔ جمشید دستی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خدا کے واسطے میں پاکستانی ہوں، اتنا بڑا ظلم میں سوچ بھی نہیں سکتا، میرے ساتھ اتنی بڑی زیادتی ہوگئی ہے، میرا جرم یہ ہے کہ میں اس ملک کے ساتھ کھڑا ہوں، اس قوم کے ساتھ کھڑا ہوں، میں ایک ورکر کلاس سے آیا ہوں، میرا یہ گناہ ہے کہ ہم عمران خان کے ساتھی ہیں، میں اپنے قبیلے اپنے ووٹرز سے کہتا ہوں کہ خدا کے واسطے اکٹھے ہوجائو، ہم اپنی عزتیں اتروا بیٹھے ہیں۔
