اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)عمران خان کے اثاثوں میں 5سال کے دوران 27کروڑ 72لاکھ 55ہزار روپے سے زائد کا اضافہ ہو اور ا ن کے اثاثوں کی مالیت 31کروڑ 59لاکھ 50ہزار روپے سے زائد ہو گئی ہے تاہم وہ ایک بھی گاڑی کے مالک نہیں ،2018میں بانی پی ٹی آئی کے اثاثوں کی مالیت 3کروڑ 86لاکھ 94ہزار روپے تھی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے اثاثوں میں دولاکھ روپے کی چار بکریاں بھی شامل ہیں،زمان پارک لاہور میں 7کنال 8مرلے کا گھر وراثت میں ملا اوراس گھر کی تعمیر پر 4کروڑ 86لاکھ روپے سے زائد کا خرچ ہوا ہے ، اسلام آباد میں بنی گالہ میں 300کنال اراضی بطور تحفہ میں وصول ظاہر کی گئی ہےتاہم بنی گالا گھر کی تزین و آرائش اور ریگولرائزیشن کی مد میں 39لاکھ روپے سے زائد کا خرچ ہوچکا ہے ۔ اس کے علاوہ اسلام آباد کے علاقے مہرہ نور میں 50لاکھ مالیت سے زائد کی 6کنال 16مرلے اراضی ہے ، شاپنگ پلازہ میں 12کروڑ روپے سے زائد مالیت کی دکان ،3کروڑ 40لاکھ روپے سے زائد مالیت کا دو کمروں کا فلیٹ، بھکر میں وراثت میں ملی 188کنال اراضی بھی کاغذات میں ظاہر کی ہے جبکہ ان کے پاس 3کروڑ 15لاکھ روپے سے زائد رقم کیش کی صورت میں موجود ہے ۔ اگر بینکوں میں پڑ ی رقم کی بات کریں تو اسلام آباد کے مختلف بنک اکائونٹس میں چھ کروڑ روپے سے زائد کی رقم بتائی گئی جبکہ توشہ خانہ سے خریدی گئی قیمتی اشیا کی قیمت 1کروڑ 18لاکھ 77ہزار سے زائدبتائی گئی ہے ۔
