ورلڈ بینک نے پاکستان کے معاشی ماڈل کا کچا چٹھا کھول دیا

نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک)ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کا معاشی ماڈل ناکارہ ہو چکا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ معاشی ترقی کے فوائد اشرافیہ تک محدود ہیں، پاکستان اپنے ساتھی ملکوں سے پیچھے رہ گیا ہے،غربت میں ہوئی کمی پھر بڑھنے لگی ہے،ماضی میں ہوئی غربت میں خاطر خواہ کمی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔ورلڈ بینک نے حال ہی میں منظور شدہ 350 ملین ڈالرز کے جائزے میں کہا کہ ’مضبوط اور منظم مفادات کی وجہ سے سٹیک ہولڈرز کے خطرات زیادہ ہیں، جو ممکنہ طور پر اہم اصلاحات، خاص طور پر تجارتی ٹیرف کی اصلاحات،پراپرٹی ٹیکسیشن اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو ریورس کرنے کی وکالت کرتے ہیں۔بینک نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ مل کر ایک اور درمیانی مدت کے قرضے کے پروگرام کے تحت مزید مدد فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس پر نو منتخب حکومت کے ذریعے دستخط کیے جائیں گے۔ورلڈ بینک نے کہا کہ، ’آئندہ انتخابات کی وجہ سے سیاسی اور گورننس کے خطرات زیادہ ہیں، کیونکہ اس سے منسلک سیاسی دباو مالیاتی روک تھام یا چیلنجنگ اصلاحات کے مسلسل نفاذ کے عزم کو ختم کر سکتا ہے، ملک کیلئے میکرو اکنامک خطرات بھی زیادہ ہیں، سٹینڈ بائے ایگریمنٹ کے اختتام پر درآمدات کا ریزرو کور ڈیڑھ ماہ سے بھی کم ہونے کا امکان ہے،اس طرح سٹینڈ بائے معاہدے کی تکمیل کے بعد اضافی بیرونی مدد کی ضرورت ہوگی،اگرچہ موجودہ سیاسی تناظر میں اس اصلاحاتی ایجنڈے پر پیش رفت کی ضمانت نہیں دی جا سکتی تاہم عالمی بینک اہم شعبوں میں مسلسل اصلاحات کی حمایت کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں