"عارضی نہیں مستقل جنگ بندی" تمام مذاہب و مسالک کا عالمی برادری سے مطالبہ

“عارضی نہیں مستقل جنگ بندی” تمام مذاہب و مسالک کا عالمی برادری سے مطالبہ

لاہور(وقائع نگار خصوصی) پاکستان کے تمام مذاہب و مسالک کے قائدین نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ پر اسرائیل کی جارحیت اور بربریت کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ، تمام مذاہب کے قائدین نے اقوام متحدہ ، یورپ ، امریکہ ، برطانیہ ، اسلامی تعاون تنظیم کے قائدین سے اپیل کی ہے کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام پر ہونے والے ظلم و ستم کے خاتمے کیلئے فوری طو رپر اپنا کردار ادا کریںاور عارضی جنگ بندی کو مستقل کروایا جائے لہٰذا ایک آزاد خودمختار فلسطین ریاست قائم کی جائے جس کا دارلخلافہ القدس شریف ہو۔ لاہور میں مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اور مختلف مذاہب کے قائدین نے چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اورڈاکٹر پال بھٹی چیئرمین آل پاکستان منارٹیز الائنس کے ہمراہ پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ کسی مذہب کے ماننے والوں کے خلاف نہیں بلکہ انسانیت کے خلاف ہو رہا ہے اور انسانیت کے خلاف غزہ کی موجودہ صورتحال پر عالمی برادری کو فوری طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انہو ں نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلامی ممالک اور عالمی دنیا کو اپنا بھرپور کردار اداکرنا ہے، عالمی برادری کو اسرائیلی فسطائیت ختم کروانے کےلئے آگے بڑھنا ہوگا ۔ پوری دنیا غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کےلئے آواز بلند کررہی ہے تاکہ وہاں امدادی کارروائی شروع کی جا سکے، دنیا کو اسرائیل پر یہ ظلم ختم کرنے کےلئے دبائو بڑھانا ہوگا، اگر یہ جنگ پھیلی اس کا نقصان بنی نوع انسان کو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں چرچ ہسپتال پر بھی اسرائیلی بمباری کی گئی، جب بھی اسرائیلی حملہ ہوا تو مسلمانوں پر چرچ کے دروازے کھولے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ انسانیت کے خلاف ہوگئی ہے13 ہزار افراد شہید اور5 ہزاربچے شہید ہو چکے ہیں، پوری دنیا پکار رہی ہے جنگ ختم ہو امدادی سرگرمیاں شروع ہوں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کہہ رہی تین لاکھ غزہ کے لوگوں کے کھانا پانی دوائی نہیں ہے،دنیا کو اسرائیل پر پریشر بڑھاناہوگا ظلم و ستم کو بند ہونا چاہئیے۔انہوں نے کہاکہ غزہ میں معصوم بچوں عورتوں اور گرجا گھروں کا نشانہ بنایا گیا ، اور ان کاکہناتھاکہ عالمی دنیا کو اپیلوں سے بڑھ کر اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی قوم پر ظلم و انتشار آیا تو مل کر آواز اٹھائی ہے، جب تک اسرائیل امن کا راستہ نہیں دے گا ہم اپیل کرتے رہیں گے۔ معصوم بچوں اور چرچز پر حملہ کیا جو غیر انسانی و جنگی اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تمام ریاستوں سے بھی اپیل کرتے ہیں وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کرے۔مذہبی رہنماؤں نے پاکستان میں بین المذاہب بین المسالک ہم آہنگی کے لئے کوششوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بین المذاہب بین المسالک ہم آہنگی کے حوالہ سے صورتحال بہتر ہوئی ہے ہم چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل حافظ سید عاصم منیر اور وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے مشکور ہیں کہ انہوں نے جڑانوالہ کے مسائل پر جو احکامات جاری کئے وہ نوید صبح ہیں چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر اعظم کے دورہ جڑانوالہ کے ان مظلوموں کو انصاف ملنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں