پاکپتن (سٹاف رپورٹر) رہائی ملنے کے بعد بالآخر خاور مانیکا کا بھی عمران خان کیخلاف بیان آگیا۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں خاور مانیکا کا کہنا تھاکہ عمران خان میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتا تھا،اہلیہ سے اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، ایک بار عمران میرے گھر آیا تو میں نے نوکر کی مدد سے اسے گھر سے نکلوا دیا۔ خاورمانیکا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنوں کے دنوں میں بشریٰ بی بی کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ کی ملاقات عمران خان سے کرائی تھی ، رات کے وقت دونوں کی فون پر لمبی لمبی باتیں ہونے لگیں، فرح گوگی نے عمران کے کہنے پر انھیں خفیہ فون نمبر فراہم کیے،ہماری زندگی بہت خوشگوار گزر رہی تھی لیکن عمران خان نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا، بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے عمران خان کے گھر چلی جاتی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ عمران خان سے شادی سے 6 ماہ پہلے بشریٰ بی بی مجھ سے علیحدہ ہو کر اپنے گھر چلی گئی، پاکپتن منانے گیا تو وہ راضی نہ ہوئیں ، پھر ایک دن فرح گوگی نے مجھے موبائل پر پیغام بھیجا کہ پنکی کو طلاق دے دیں، بشریٰ کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا تم طلاق چاہتی ہو؟ اس نے سر جھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا جس کے بعد میں نے 14 نومبر 2017 کو طلاق نامہ فرح گوگی کے ہاتھ بشریٰ بی بی کو بھجوادیااور ڈیڑھ ماہ بعد شادی کا پتہ چلا لیکن بعد میں فرح گوگی نے فون کر کے طلاق کی تاریخ تبدیلی کرنے کو کہاتھا، پھر پیغام پہنچائے گئے کہ عمران نے وزیراعظم بننا ہے، آپ خاموش رہیں۔
یہ بھی پڑھیں : 18ویں ترمیم میں تبدیلیوں کی تیاری