ادارے غیر جانبدار رہیں،اگلا وزیر اعظم جماعت اسلامی کا ہو گا،سراج الحق نے دعویٰ کر دیا

لاہور(سٹاف رپورٹر )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلا وزیر اعظم جماعت اسلامی کا ہو گا، تمام ادارے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے الیکشن میں غیر جانبداررہیں، 2024 ءکے انتخابات 2018ءکی طرح ہوئے توملک کے لیے تباہ کن ہوں گے،الیکشن میں ماضی کی طرح جعلی حکومت بنائی گئی تو اسے قبول نہیں کیا جائے گا، الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کرا کے عوام میں اپنا وقار بحال کر سکتا ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق لاہور میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم،سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف،نائب امیر کے پی عنایت اللہ خان اور امیر ضلع سکھر حزب اللہ جھکڑو اور دیگر رہنماوں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں میں مقبول ترین جماعت ہے،سازشوں سے عوام کا راستہ نہیں روکا جا سکتا،افغانستان میں فتح،ایران میں انقلاب اور قائد اعظم کی قیادت میں پاکستان کا معرض وجود میں آنا،عوامی جذبوں اور حمایت کا آئینہ دار ہے،بدقسمتی سے ملک وہ مقصد حاصل نہیں کر سکا جس کی خاطر آزادی حاصل کی گئی،ظالم جاگیر دارانہ نظام برقرار ہے،کرپشن،مہنگائی،بے روزگاری حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے نتائج ہیں،آئی ایم ایف کی غلامی اختیار کر کے عوام کا خون نچوڑا جارہا ہے،نگران حکومت بھی غریبوں کا استحصال کر رہی ہے،بجلی بلوں میں پندرہ اقسام کے ٹیکسز،گیس کی قیمتوں میں گیارہ سو فیصد اضافہ،اشیائے خورونوش،پٹرولیم مصنوعات کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتیں،ادویات کے نرخوں میں پانچ سو فیصد اضافہ نے عوام کے لیے زندہ رہنا مشکل بنا دیا،حکمران غلام ابن غلام ہیں، نگرانوں کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں کہ پالیسی معاملات پر اور بجلی وگیس کی قیمتوں کے فیصلے کریں،ایک نگران وزیر اور سیکرٹری بیٹھ کر کلیدی معاملات پر احکامات لاگو نہیں کر سکتے،فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں،عوامی حقوق کی جنگ جاری ہے،انتخابات میں ہر حلقہ سے امیدوار دیں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ آج دنیا بھر میں بچوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے تاہم اس دوران صیہونی افواج کی جانب سے غزہ میں بچوں کا قتل عام جاری ہے،عالمی برادری،اسلامی ممالک کے حکمران،اقوام متحدہ، اوآئی سی خاموش ہو کر اسرائیل کی جنونیت دیکھ رہے ہیں،غزہ میں اب تک ساڑھے چار ہزار بچے شہید ہو گئے،ہزاروں ملبے تک دفن ہیں،حاملہ خواتین کو قتل کیا گیا،روز قیامت ان بچوں کے ہاتھ ظالموں اور ظلم پر خاموش رہنے والوں کے گریبانوں میں ہوں گے،پاکستان میں بھی پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں،انہیں خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے،علاج اور صاف پانی دستیاب نہیں،والدین غربت کی وجہ سے مجبور اور لاچار ہیں،حکمران طبقات سالہاسال سے ملکی وسائل پر قابض ہیں،ان کے شہزادے اور شہزادیاں بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں،آئندہ اقتدار پر مسلط ہونے کی تیاری میں ہیں،غریب اور اس کے بچے کامسلسل استحصال ہو رہا ہے،وقت آگیا ہے کہ ملک کو ووٹ کی طاقت سے فرسودہ نظام اور اس کے چوکیداروں سے نجات دلائی جائے۔ایک سوال کے جواب میں۔ امیر جماعت اسلامی نے چیئرمین پیپلز پارٹی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ادھیڑ عمر کی بات کرنے والے بلاول کا اشارہ اپنے والد محترم کی طرف ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں