اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف جیل ٹرائل روکنے کا حکم دیتے ہوئے سٹے آرڈر جاری کیا لیکن ابھی اس حکم کی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی تھی کہ وفاقی حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل کا نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کی اوپن کورٹ سماعت اور جج آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کی تعیناتی کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت منظور کرتے ہوئے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم جاری کیا،ابھی اس حکم کی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی تھی کہ عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے سوشل میڈیا پر وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں جیل ٹرائل کا ایک اور نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا،جیل ٹرائل کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ نے سٹے دیا ہے لیکن سننے میں آرہا ہے وہاں جیل میں جج صاحب بھی پہلے سے پہنچے ہوئے ہیں اور سماعت جاری ہے ۔نعیم حیدر پنجوتھا کا اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ نیب نے متعدد تاریخ اس بنیاد پر لی کہ قانون کے مطابق 10 دن کے اندر نظر ثانی درخواستیں دینی چاہیے تھی حالانکہ جس قانون کا حوالہ دے رہے تھے وہ 2001 میں صرف آٹھ مہینے کے لیے بنا اور وہ 2002 میں ختم ہو گیا تھا،یہ مسلسل غلط بیانی عدالت سے کی گئی اور آج خود ہی جھوٹے پڑ گئے ہیں،مان لیا کہ ہم غلط تھے اور معذرت کی عدالت سے،کیا یہاں کوئی تماشہ لگا ہوا ہے کہ کوئی بھی غیر قانونی کام کرے اور پھر معذرت کر لے؟ان سب کو اس پر سز ا دینی چاہیے۔