اسلام آباد (عدالتی رپورٹر ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو کسی اور مقدمے میں گرفتاری سے روکنے کے حکم میں 21 نومبر تک توسیع کردی۔ تفصیلات کے مطابق شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی او آرڈر کے خلاف کیس کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس بابر ستار نےسماعت کی۔ ایم پی او آرڈر سے متعلق ڈی سی کے اختیارات پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایاکہ پہلی بار 1960 دسمبر میں ایم پی او آیا، سب سے پہلے ویسٹ پاکستان میں ایم پی او کا اطلاق ہوا۔ جسٹس بابر ستار نے کہا کہ آپ صرف اسلام آباد کی حد تک ڈی سی کے اختیارات سے متعلق دلائل دیں، ہمیں وہ دکھا دیں جب دارالخلافہ اسلام آباد ہوا تو تب کا ایم پی او آرڈریننس کیا تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میرے پاس فی الحال وہ ریکارڈ نہیں ہے، وزارت قانون سے مانگا تھا لیکن مل نہیں سکا۔ جسٹس بابر ستار نے کہا کہ سی ڈی اے کے قانون میں کہیں لکھا ہوگا وہاں دیکھ لیں، ہو سکتا ہے وہاں موجود ہو، ہم نے دیکھنا ہے کہ ایم پی او کا اطلاق وفاق میں کیسے ہوگا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر موجودہ ڈپٹی کمشنر کو اختیارات تفویض کیے جانے سے متعلق دلائل دینے کی ہدایت کردی اورسماعت ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں : ”عمران کو ہٹانے کا مقصد اقتدار نہیں تھا “