راولپنڈی(وقائع نگار خصوصی)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل سے پاکستانی قوم کے نام پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران ہم نے اپنی آنکھوں سے قانون کو ایک مذاق بنتے دیکھا،میرے خلاف بننے والے تمام مقدمات من گھڑت،بے بنیاد اور جعلی ہیں،میں اپنا ملک چھوڑ کر کبھی باہر جانے پر آمادہ نہیں ہوں گا،جیل میں مجھے زہر دے کر سلو پوائزنگ کے ذریعے مارنے کی کوشش ہو سکتی ہے،آپ کو اپنے حقوق اور اپنے ملک کی آزادی کی لڑائی خود سے لڑنی پڑے گی،کارکن انتخابات کی خوب تیاری کریں۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق عمران خان نے اپنے اہل خانہ کے ذریعے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میرے پاکستانیو! گزشتہ چند روز کے دوران ہم نے اپنی آنکھوں سے قانون کو ایک مذاق بنتے دیکھا،جو کچھ ہماری نگاہوں کے سامنے ہو رہا ہے وہ ایک لندن منصوبے کا ہی شاخسانہ نہیں بلکہ ایک”لندن معاہدے“کا نتیجہ ہے جو ایک بزدل،بھگوڑے اور کرپٹ مجرم اور اس کے سہولت کاروں کے مابین طے پایا،معافی کا پروانہ ہاتھ میں تھما کر عدالتوں سے سزا یافتہ ایک مجرم کی پھر سے سیاست میں واپسی کا اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ ریاستی اداروں کو تباہی کے گھاٹ اتارا جائے،چنانچہ جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ ہمارے نظامِ انصاف کا مکمل انہدام اور تباہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ”بھائی کو کہیں سے انصاف نہیں ملے گا “علیمہ خان نظام عدل سے مکمل مایوس
عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے پاکستانیو!ہمیشہ یاد رکھو کہ میرے خلاف جتنے بھی مقدمات ہیں وہ مکمل طور پر جعلی،من گھڑت اور سراسر سیاسی اہداف کے تحت قائم کئے گئے ہیں تاکہ مجھے انتخابات کے بعد تک جیل میں رکھ سکیں یا اگر اس سے بھی ان کا جی نہ بھرے تو انتخابات کے بعد بھی لمبے عرصے تک مجھے قیدی بنائے رکھیں تا ہم میری قوم میں بڑھتا ہوا شعور اور بند کمروں میں تیار کی جانے والی سازشوں کیخلاف زور پکڑتی مزاحمت انہیں خوفزدہ کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت جسمانی لحاظ سے میں ٹھیک ٹھاک(فٹ)ہوں،اگر میرے جسم پر کسی قسم کا ضعف یا کمزوری طاری ہوتی تو مجھے اس کا احساس ہو جاتا مگر یہ پہلے ہی دو مرتبہ دن دیہاڑے میری جان لینے کی کوشش کر چکے ہیں چونکہ میں اپنا ملک چھوڑ کر جانے پر کبھی آمادہ نہیں ہوں گا چنانچہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ جیل میں میری جان لینے کی ایک اور کوشش کریں،یہ کوشش مجھے آہستہ آہستہ زہر دینے(سلو پوائزننگ)کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہماری جدوجہد اپنے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو رہی ہے،آپ کو اپنے حقوق اور اپنے ملک کی آزادی کی لڑائی خود سے لڑنی پڑے گی،میں نے اپنے وکلاء اور تنظیمی ذمہ داران کو ہدایات بھجوا دی ہیں کہ ملک بھر میں کنونشنز منعقد کئے جائیں اور جب بھی انتخابات کا موقع آئے اس کے لئے بھرپور انتخابی مہم چلائی جائے۔