اسلام آباد (وقائع نگار )نگران وزرائے اعلیٰ سندھ اور پنجاب کی سربراہی میں کچے کے ڈاکووں کے خلاف مشترکہ آپریشن سے متعلق اجلاس،دونوں صوبوں کے اعلیٰ افسران کی شرکت ۔
اجلاس وزیراعلیٰ ہاو¿س کراچی میں منعقد ہوا،اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر فکر عالم، چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اخترزماں، وزیر داخلہ سندھ اور وزیر اطلاعات پنجاب ، آئی جی پولیس سندھ رفعت مختار اور آئی جی پولیس پنجاب عثمان انور، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی شریک ہوئے ۔اجلاس میں سندھ اور پنجاب کے کچے کے علاقوں کی ٹیگنگ کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ کونسی پولیس چوکیاں سندھ،پنجاب کے کچے علاقوں میں پوزیشن لیں گی۔
آئی جی پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ کے کچے میں گھوٹکی و کشمور ،پنجاب کے کچے میں رانی پورو رحیم یار خان کے علاقے آتے ہیں،سندھ کا کچہ علاقہ 176 کلومیٹر طویل اور 25 کلومیٹر کشادہ ہے۔نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب آپریشن میں 66500 ایکڑ اراضی سے 56000 ایکڑ ڈاکوو¿ں کے قبضے سے آزاد کرائی گئی ہے، پنجاب میں ڈاکوو¿ں کے 11گینگ ہیں جس کی تعداد 600 بنتی ہے،پنجاب نے آپریشن کی تیاری کے سلسلے میں 9 پولیس کیمپس اور 53 چوکیاں بنائی ہیں۔
آئی جی سندھ رفعت مختارنے اجلاس کوبریفنگ میں بتایا کہ سندھ پولیس نے کچے کے علائقے میں 210 پولیس چوکیاں بنائی ہیں،سندھ رینجرز بھی آپریشن کیلئے تیار ہے۔وزیراعلیٰ سندھ جسٹس باقرنے کہا کہ گھوٹکی میں پولیس آپریشن کی منظوری دے رہا ہوں،ہماری طرف سے ہر قسم کی تیاری کی گئی ہے۔اجلاس میں ونوں صوبوں کے آئی جیز کے مابین باہمی مشاورت و اطلاعات کو شیئر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور طے پایا کہ آپریشن کی حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کیلئے جلد ایک اجلاس بلایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنس ،نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیلیں بحال