اسلام آباد( وقائع نگار)صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کی ایوان صدر کشمیر ہاوس اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات،دونوں رہنماوں کے درمیان کیا گفت گو ہوئی؟تفصیلات سامنے آ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:اہم ادارے کے15 افسروں کو نوکری سے نکالنے کی سفارش
”پاکستان ٹائم “کے مطابق سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے ایوان صدر کشمیر ہاوس میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے تفصیلی ملاقات کی،اس موقع پر ملاقات میں صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کے درمیان سیاسی امور پر گفتگو کی گئی۔اس موقع پر سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ان کی خیریت دریافت کی۔اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔سردار تنویر الیاس خان نے غزہ میں الاہلی ہسپتال پر اسرائیل کی جانب سے ہولناک بمباری کے نتیجے میں 500 سے زائد نہتے فلسطینی شہریوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست عالمی قوانین اور انسانیت کی تمام حدیں پار کر چکی ہے،اسرائیل طاقت کے نشے میں انسانیت سوز مظالم اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے،صہیونی ریاست سات دہائیوں سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے،نہتے اور محصور فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری جنگی جرائم ہیں، عالمی برادری اور اسلامی ممالک کی قیادت فلسطینیوں کے قتل عام کو رکوانے اور محصور فلسطینیوں کے لیے خوراک اور ادویات کی فراہمی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج ملک کی اندرونی و بیرونی سطح پر مکمل دفاع کر رہی ہیں،لائن آف کنٹرول سے لےکر سیاچن کے محاذ تک اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہادر افواج نے اپنا لوہا منوایا،مسلح افواج کے موجودہ سپہ سالار نے سب سے پہلے لائن آف کنٹرول پونچھ کا دورہ کیا اور کشمیر پر پالیسی تبدیل نہ کرنے کا دوٹوک بیان دیا،اس وقت پاکستان کی موجودہ صورتحال میں اسٹیبلشمنٹ کی ذمہ داری بڑھ چکی ہے۔