ہنگو مسجد خود کش دھماکہ کی ابتدائی رپورٹ آ گئی

پشاور(کرائم سیل)ہنگو میں پولیس مسجد میں خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی،جس کے مطابق پولیس الرٹ ہونے کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مذہبی جلوس اور ہنگو میں نمازیوں پر ہونے والے خودکش حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی تاہم کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) نے ایک بیان میں ان دونوں حملوں سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مستونگ دھماکہ میں ڈی ایس پی کیسے شہید ہوئے؟پولیس افسر کی بہادری اور جرات کی ایسی داستان کہ سب ہی عش عش کر اٹھیں
پاکستان ٹائمکے مطابق ہنگو میں تھانہ دوآبہ کے قریب واقع پولیس لائن مسجد میں خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار الرٹ ہونے کی وجہ سے نقصان کم ہوا، 2 خودکش حملہ آوروں نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس کی جوابی کارروائی سے خودکش حملہ آور باہر ہلاک ہوا۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی وجہ سے نمازی بروقت مسجد سے باہر نکلے، نمازی وقت پر مسجد سے نکلنے کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے دوران دوسرا خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہوا، حملہ آور کہاں سے آئے؟، پولیس نے تحقیقات شروع کردیں۔یاد رہے کہ 12ربیع الاول کے مبارک موقع پر جہاں سبھی اہل اسلام خوشیاں منا رہے ہیں وہیں ملک دشمنوں نے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں میلاد النبیﷺ کے جلوس میں خود کش دھماکہ کر کے پورے ملک کو سوگوار کردیا ہے، مستونگ میں الفلاح روڈ پرعید میلادالنبیﷺ کے جلوس کے قریب کیے جانے والے خود کش دھماکے میں ابتک کی اطلاعات کے مطابق 55 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں ،شہید ہونے والوں میں پولیس ڈی ایس پی نواز گشکوری بھی شامل ہیں۔دوسری طرف ہنگو کے تھانہ دو آبہ کی مسجد میں یکے بعد دیگرے نماز جمعہ کے دوران ہونے والے دو بم دھماکوں میں چار افراد شہید جبکہ پندرہ نمازی زخمی ہوئے ہیں ،دھماکوں سے مسجد کی عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہو گئی اور نمازی ملبے تلے دب گئے۔

یہ بھی پڑھیں:عید میلادالنبی ﷺ جلوس کے قریب خود کش دھماکہ،ڈی ایس پی سمیت 52 شہید،متعدد زخمی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں