لاہور(سٹاف رپورٹر)ملک میں مہنگائی میں ہونے والے ہوشربااضافے نے جہاں شہریوں کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے وہیں پر لوگ پیٹرول کی ہر 15دن بعد قیمتیں بڑھنے سے بھی پریشان دکھائی دیتے ہیں ،15روز قبل حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں 26روپے اضافہ کیا تو ساتھ ہی بجلی کے بلوں نے بھی لوگوں کے دھویں نکلوا دیئے ،اب یکم اکتوبر سے ایک بار پھر پیٹرول کی قیمتوں کا تعین کیا جانا ہے جس سے شہری ایک بار پھر خوفزدہ ہیں کہ حکومت عوام کو پیٹرول کی قیمتوں میں ریلیف دے گی یامزید خون نچوڑے گی؟۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب کے بعد پاکستان کو دنیا سے ملنے والی امداد؟سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے بھانڈا پھوڑ دیا
”پاکستان ٹائم “کے مطابق ملک میں تقریباً 2 ماہ بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ نگران حکومت عوام دشمنی میں تمام حدیں کراس کرتی جا رہی ہے ،نگران وزیراعظم بے مقصدغیر ملکی دوروں اور اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں جنہیں عوام کی تکلیف سے کوئی سروکار نظر نہیں آتا ۔دوسری طرف ڈالر کی قیمتوں میں واضح کمی کے بعد لوگوں کو امید بندھی ہے کہ ممکنہ طور پر اب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے کمی متوقع ہے ۔دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں کمی کا امکان ہے،پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کمی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 12 روپے فی لیٹر کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مٹی کے تیل کی قمیت میں 8روپے فی لیٹر کمی کی تجویز بھی دی گئی ہے،ڈالر کے مقابلے میں روپےکی قدر میں بھی بہتری آئی ہے،پیٹرولیم لیوی کو بڑھانے کی صورت میں قیمتوں میں زیادہ کمی کا امکان نہیں۔حکومت پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر لیوی وصول کر رہی ہے۔ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔حتمی فیصلہ وزیر اعظم وزرات خزانہ کی مشاورت سے کرینگے۔