ہنگو مسجد دھماکہ بھی خود کش تھا،حملے سے قبل فائرنگ میں ایک حملہ آور مارا گیا،تہلکہ خیز تفصیلات آ گئیں

ہنگو(کرائم سیل)صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کی مسجد میں ہونے والا دھماکہ بھی خودکش حملہ تھا ،دھماکے سے قبل پولیس کا دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ ہوا، جس کی وجہ سے نمازی بھاری جانی نقصان سے محفوظ رہے۔

یہ بھی پڑھیں:مستونگ کے بعد ہنگو مسجد میں نماز جمعہ کے دوران بم دھماکہ،انتہائی افسوسناک خبر آ گئی
”پاکستان ٹائم“کے مطابق ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ کے پولیس سٹیشن کی مسجد میں جمعے کے خطبے کے دوران دو خودکش دھماکے ہوئے جن میں اب تک چار افراد کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے۔مسجد کے اندر ہونے والا خود کش دھماکہ جمعے کی نماز کے خطبے کے دوران ہوا جس سے مسجد کی چھت گر گئی۔ ذرائع کے مطابق گاڑی میں سوار 2 خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہونے کے لیے پہنچے تھے، جہاں ڈیوٹی پر موجود پولیس اہل کاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک حملہ آور مسجد سے باہر ہلاک کردیا گیا۔فائرنگ کے تبادلے میں 2 پولیس اہل کار زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کی آواز سن کر بیشتر نمازی مسجد سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے جب کہ اسی اثنا میں دوسرا خودکش حملہ آور مسجد میں گھسنے میں کامیاب ہوگیا۔اگر حملہ آوروں کو بروقت نہ روکا جاتا تو بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا ندیشہ تھا کیوں کہ دھماکے کے وقت 30 سے زائد نمازی مسجد میں موجود تھے۔ فائرنگ کے تبادلے کی وجہ سے نمازی ہوشیار ہوگئے اور خود کو محفوظ کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں:عید میلادالنبی ﷺ جلوس کے قریب خود کش دھماکہ،ڈی ایس پی سمیت 52 شہید،متعدد زخمی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں