سانحہ مستونگ،بلوچستان حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا

کوئٹہ(وقائع نگار خصوصی)بلوچستان کے ضلع مستونگ میں میلاد النبیﷺ کے جلوس سے قبل مسجد کے قریب ہونے والے دلخراش خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 55ہو گئی ہے جبکہ بلوچستان حکومت نے سانحہ مستونگ کی اعلیٰ سطح تحقیقات کے ساتھ تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مستونگ کے بعد ہنگو مسجد میں نماز جمعہ کے دوران بم دھماکہ،انتہائی افسوسناک خبر آ گئی
”پاکستان ٹائم“کے مطابق نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی جانب سے مستونگ میں 12 ربیع الاول کی مناسبت سے ہونے والے جلوس پر دھماکے کی مذمت کی اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تخریب کار عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اور پرامن جلوس کو نشانہ بنانے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا۔دوسری جانب نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے صوبہ بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے،حکومت بلوچستان کی ہدایت پر ریسکیو ٹیموں کو مستونگ روانہ کر دیا گیا ہے اور شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے،غیر ملکی آشیر باد سے دشمن بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے،مستونگ میں دھماکہ ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے دھماکے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کی ہدایت کی ہے، بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن کو نشانہ بنایا گیا ہے،کوئی بھی بلوچ یا مسلمان اس مقدس دن اس طرح کی کارروائی کا نہیں سوچ سکتا،اس میں غیر ملکی عناصر ملوث ہیں،بلوچستان کی حکومت نے مستونگ میں دھماکے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے،جس کے دوران سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:عید میلادالنبی ﷺ جلوس کے قریب خود کش دھماکہ،ڈی ایس پی سمیت 52 شہید،متعدد زخمی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں