اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف توہین عدالت کیس میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ملک میں فوج اور آرمی چیف کے کردار کا تعین؟سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا گیا
”پاکستان ٹائم“کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے شیریں مزاری کی گرفتاری سے متعلق توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ڈاکٹرشیریں مزاری کی گرفتاری سے روک رکھا تھا، ہمارے آرڈرکی جب خلاف ورزی ہوتو ہمارے لئے بڑا مشکل ہوتا ہے۔انسپکٹر جنرل(آئی جی) اسلام آبادپولیس نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔اس پر جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے کہ بادی النظرمیں اس عدالت کی خلاف ورزی ہوئی۔ آئی جی اسلام آباد ملوث اہلکاروں کیخلاف کاروائی جاری رکھے ہوئے ہیں،اگرعدالت کاروائی سے مطمئن نہ ہوئی تو اسے مزید آگے بڑھائیں گے۔عدالت نے آئی جی اسلام آباد کوملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کاروائی کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ جوپولیس اہلکارعدالتی حکم کی خلاف ورزی میں ملوث ہیں ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:بشری بی بی کا آڈیو لیک کیس،اسلام آباد ہائی کورٹ سے بڑی خبر آگئی