لاہور (وقائع نگار ) اینٹی نارکوٹکس انویسٹی گیشن یونٹ کے سربراہ انسپکٹر مظہر اقبال کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
مظہر اقبال انسپکٹر ہونے کے باوجود ڈی ایس پی کے عہدے پر کام کرتا تھا، ایک ماہ قبل اے این ایف نے منشیات فروشی کا مقدمہ درج کرکے اس کے گھر سے کروڑوں روپے کیش اور منشیات برآمد کی تھیں۔ ڈی ایس پی کے عہدے پر کام کرنے والے انسپکٹر مظہر اقبال کے خلاف اے این ایف نے گزشتہ ماہ مقدمہ درج کیا تو اس کے خلاف محکمانہ انکوائری کی گئی۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی انکوائری رپورٹ کے مطابق مظہر اقبال دوران سروس 26 بار معطل اور 8 بار برطرف ہوا، اس پر سنگین جرائم کی 14 ایف آئی آرز درج ہوئیں، وہ قتل، منشیات اسمگلنگ، ڈکیتیوں اور پولیس مقابلوں میں بھی ملوث رہا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسپکٹر مظہر اقبال نے جولائی 2023 کواحمد دین عرف دینو نامی ریکارڈ یافتہ منشیات فروش کے گھر چھاپہ مارا،اس کی فیملی کو یرغمال بنا کر 7 کروڑ 21 لاکھ تاوان وصول کیا، دینو کے گھر سے زیورات، کیش اورقیمتی سامان لوٹا اور اپنے بھتیجے کانسٹیبل شاہ زیب کے ہاتھ یہ سامان اپنے گھر بھیج دیا۔رپورٹ کے مطابق مظہر اقبال کے بیٹے محسن نے بھی ریکارڈ یافتہ ملزم فیاض عرف بھولاسے تاوان وصول کیا، مظہر اقبال نے دینو نامی منشیات فروش پر 450 گرام چرس کا مقدمہ درج کرکے اسے تحفظ فراہم کیا اور بعد ازاں سب انسپکٹر مشتاق کے ذریعے اسے فرار کروادیا، مظہر اقبال خود اس وقت مفرور اور اشتہاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ننھی فاطمہ قتل کیس ،مرکزی ملزمہ حنا شاہ نے گرفتاری دے دی