لاہور(خصوصی رپورٹر)معروف صحافی اور سینئر اینکر پرسن عمران ریاض خان کی صحت بارے انتہائی تشویش ناک دعویٰ سامنے آیا ہے جس کے مطابق چار ماہ سے زیادہ عرصہ جبری گمشدہ رہنے والے عمران ریاض کی جسمانی اور ذہنی حالت بہت زیادہ اچھی نہیں ہے جبکہ انہیں بولنے میں بھی انتہائی مشکلات کا سامنا ہے اور نفسیاتی مسائل بھی درپیش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پٹرول سستا ہونے کے حکومتی دعووں پر اوگرا بھی میدان میں،شہریوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا
پاکستان ٹائم“کے مطابق برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے معروف وکیل میاں علی اشفاق کا کہنا تھا کہ بازیابی کے بعد میری عمران ریاض سے تین گھنٹے طویل ملاقات ہوئی،وہ صدمے کا شکار ہیں اور گذشتہ چار ماہ میں ان کا وزن بھی کافی کم ہوا ہے،وہ اس وقت صحیح طرح سے بول بھی نہیں پا رہے،یہاں تک کہ انہیں بات سمجھانے اور جملہ مکمل کرنے میں بھی دقت کا سامنا ہے،عمران ریاض کے علاج اور ان کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری میڈیکل ٹیسٹ کروائیں گے اور ڈاکٹرز سے رجوع کریں گے۔میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے اس پورے عمل میں کم سے کم تین سے چار ماہ کا وقت لگ سکتا ہے،جب وہ مکمل صحت یاب ہو جائیں گے تو ہی ان کی ہدایات پر عمل کرکے قانونی معاملات کو آگے بڑھایا جائے گا۔دوسری طرف عمران ریاض کی واپسی کے بعد لاہور میں ان سے ملاقات کرنے والے صحافی شاہد اسلم کے مطابق عمران ریاض کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ پیر کی صبح پانچ بجے سیالکوٹ پولیس کے اہلکار لاہور کی ملت ٹریکٹر سوسائٹی میں واقع عمران ریاض کے گھر پہنچے اور عمران ریاض کو ان کے اہلخانہ کے حوالے کیا،اس موقع پر پولیس کی جانب سے اہل خانہ سے رسید بھی لی گئی کہ عمران ریاض بحفاظت گھر پہنچ چکے ہیں تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ عمران ریاض ان تک کیسے پہنچے؟۔